اٹلی میں حکومت آج ٹوٹ جائے گی، نیا وزیراعظم کون ہوگا؟

0

روم: اطالوی وزیراعظم جوسپے کونتے آئے روز کی سیاسی کھینچا تانی سے تنگ آگئے، انہوں نے آج منگل کو مستعفی ہونے کا فیصلہ کرلیا ہے، لیکن کھیل ختم نہیں ہوا، بلکہ نئی حکومت کون بنائے گا؟ یا معاملہ نئے الیکشن کی طرف جائے گا، اس حوالے سے صورتحال دلچسپ ہوگئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق اطالوی وزیراعظم جوسپے کونتے نے ویوا پارٹی کی جانب سے 200 ارب یورو کا یورپی امدادی پیکج ارکان پارلیمان کے ذریعہ خرچ کرنے کا مطالبہ مسترد کردیا تھا، جس کے بعد ویوا پارٹی کے سربراہ میتیو رینزی نے حکومت سے علیحدگی اختیار کرلی تھی، اور حکومت پارلیمنٹ میں اکثریت کھو بیٹھی تھی، تاہم اس کے بعد وزیراعظم جوسپے کونتے اپنے اتحادیوں فائیو اسٹار موومنٹ اور پی ڈی کے ساتھ مل کر حکومت بچانے میں کامیاب رہے تھے، اور قومی اسمبلی و سینیٹ سے اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے میں کامیابی حاصل کرلی تھی، تاہم 321 رکنی سینیٹ ایوان میں اکثریت کے لئے درکار 161 ووٹوں میں سے انہیں 5 ووٹ کم ملے تھے، اور وہ اعتماد کا ووٹ لینے میں اس لئے کامیاب ہوئے تھے، کیوں کہ ویوا پارٹی کے 16 ارکان سینیٹ اجلاس سے غیر حاضر رہے تھے، تاہم اب آئے روز کی سیاسی کھینچا تانی سے تنگ آکر جوسپے کونتے نے صدر کو اپنا استعفیٰ پیش کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے، جس کے بعد حکومت تحلیل ہوجائے گی۔ استعفی دینے سے قبل وزیراعظم نے آج کابینہ کا الوداعی اجلاس بلالیا ہے، جوسپے کونتے نے استعفیٰ دینے کا فیصلہ ایسے موقع پر کیا ہے، جب سینیٹ میں حکومتی مسودے پر ووٹنگ ہونے والی ہے، جس میں حکومت کو شکست کا خطرہ ہے۔

دوسری طرف اطالوی سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ وزیراعظم جوسپے کونتے پھر واپس آسکتے ہیں، اور انہیں امید ہے کہ صدر سرجیو مترالے انہیں پھر حکومت بنانے کی دعوت دے سکتے ہیں، ایسی صورت میں وہ نیا سیاسی اتحاد بنانے کی کوشش کریں گے، ان کا ہدف ان ارکان سینیٹ کی حمایت حاصل کرنا ہے، جو غیر جانبدار کہلاتے ہیں۔ ادھر حکومت سے الگ ہونے والے متیو رینزی اب بھی واپسی کے لئے پرامید ہیں، ان کی جماعت نے پھر اشارہ دیا ہے کہ اگر جوسپے کونتے ان سے رابطہ کرتے ہیں، تو وہ حکومت میں واپسی کے لئے تیار ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:اٹلی میں سالوینی سمیت اپوزیشن نے صدر سے رجوع کرلیا

خیال رہے کہ چند روز قبل تارکین وطن مخالف رہنما اور سابق وزیر داخلہ میتیو سالوینی نے دیگر اتحادیوں فروزا اطالیہ کے رہنما برلسکونی اور ایف ڈی آئی کے سربراہ جارجیا میلونی کے ہمراہ صدر سے ملاقات کی تھی، جس میں انہوں نے سینیٹ میں اکثریت ثابت نہ کرنے پر صدر سے وزیراعظم کو ہٹانے کا مطالبہ کیا تھا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.