یورپی ملک میں تارکین وطن کی پارلیمنٹ کا انوکھا اجلاس
برن: یورپی ملک میں تارکین وطن کی علامتی پارلیمنٹ کا اجلاس ہوا ہے، جس میں تارکین وطن کے مسائل اور ان کے ممکنہ حل پر بحث اور تجاویز دی گئیں، یہ اجلاس مقامی حکام کے تعاون سے ہوا ہے.
تفصیلات کے مطابق سوئٹزرلینڈ میں مقیم تارکین وطن کی علامتی پارلیمنٹ کا اجلاس برن میں ہوا ہے، جس میں سوئٹرزلینڈ کے مختلف حصوں میں رہنے والے تارکین کے نمائندے شریک ہوئے ، انفو مائیگرینٹ ویب سائٹ کے مطابق اجلاس میں 10 مختلف ملکوں سے تعلق رکھنے والے 90 تارکین شریک ہوئے ، جو سوئٹزرلینڈ میں مقیم ہیں، اجلاس میں تارکین وطن کو سوئس معاشرے سے ہم آہنگ کرنے اور سیاسی پناہ کے قانون پر تجاویز دی گئیں، بین الاقوامی این جی او ’’نیشنل کولیشن بلڈنگ انسٹی ٹیوٹ (این سی بی آئی ) کی سوئس شاخ تارکین کی اس علامتی پارلیمنٹ کی بانی ہے، جبکہ اقوام متحدہ کا مہاجرین سےمتعلق ادارہ یو این ایچ سی آر بھی اس میں شامل ہوتا ہے، تنظیم کا کہنا ہے کہ اس کے ذریعہ تارکین کو سوئس معاشرے سے زیادہ بہتر طریقے سے ہم آہنگ ہونے اور بھرپور شرکت میں مدد ملتی ہے.
عام پارلیمنٹ کی طرح جہاں ارکان اپوزیشن اور حکومت میں تقسیم ہوتے ہیں، تارکین کی اس علامتی پارلیمنٹ میں بھی شرکا کو دو حصوں میں بانٹا جاتا ہے، جو تارکین کے حوالے سے اپنی تجاویز تیار کرتے ہیں، ان پر بحث کی جاتی ہے، اور پھر ووٹنگ کا مرحلہ آتا ہے، اس سال تارکین کی پارلیمنٹ نے جن موضوعات پر تجاویز کی منظوری دی، ان میں معذور تارکین کی مدد کے طریقے اور سیاسی پناہ کے طلب گاروں کی ذہنی حالت جیسے معاملات شامل تھے، بعد ازاں یہ سفارشات تمام اہم سوئس رہنماوں اور اداروں کو بھیجی جاتی ہیں، سوئس تنظیم کے رہنما Andi Geu کا کہنا ہے کہ اس علامتی پارلیمنٹ کے ذریعہ سوئس عوام کو بھی یہ سمجھنے میں مدد ملتی ہے کہ تارکین کس قدر تعمیری کردار ادا کرسکتے ہیں.