تارکین کی آمد میں تیز رفتار اضافے سے اٹلی پریشان، نئے منصوبے پر غور

0

روم: غیرقانونی تارکین کی آمد میں تیزرفتار اضافے نے اطالوی حکومت کی پریشانی میں اضافہ کردیا ہے، اور حکومت اس معاملے سے نمٹنے کے لئے نئے منصوبے پر غور کررہی ہے، اس حوالے سے یورپ کی بیرونی سرحدوں پر واقع 5 ممالک کا اجلاس بھی ہورہا ہے۔

تفصیلات کے مطابق اٹلی میں گزشتہ برس سے غیرقانونی تارکین کی آمد میں مسلسل اضافہ دیکھا جارہاہے، اطالوی وزارت داخلہ کی انڈر سیکریٹری نکولا مولتینی کا کا کہنا ہے کہ گزشتہ سال 20 ہزار تارکین پہنچے تھے، جبکہ اس سال پہلے 5 ماہ میں 8 ہزار 600 تارکین کی آمد ریکارڈ کی جاچکی ہے، انہوں نے کہا کہ یوکرائن جنگ کی وجہ سے افریقی ممالک میں خوراک کی قلت کے باعث خدشہ ہے کہ تارکین کی آمد تشویشناک حد تک بڑھ سکتی ہے، اس مسئلے کے حل کیلئے مشترکہ یورپی اقدامات کی ضرورت ہے، ڈبلن معاہدہ کے تحت تارکین کو اس ملک کی ذمہ داری قرار دینا ، جہاں وہ پہلے پہنچے ہوں، یہ اٹلی سمیت بیرونی سرحدیں رکھنے والے یورپی ملکوں پر ناقابل برداشت بوجھ کا سبب بن رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: نئے آنے والے تارکین کیلئے اٹلی کا اہم فیصلہ

اس حوالے سے بیرونی سرحدیں رکھنے والے 5 یورپی ملکوں کا اجلاس وینس میں ہورہا ہے، جس میں ہم مل کر اس پر بات کریں گے، اگر معاملہ میں ہمیں تنہا چھوڑ دیا گیا ، تو پھر ان یورپی ملکوں کو سابق اطالوی وزیرداخلہ سالوینی کی سیکورٹی ڈگری جیسے حل کی طرف جانا پڑ سکتا ہے، امیگریشن سے متعلق سوال پر ان کا کہنا تھا کسی نئی ڈگری سے پہلے جنوری میں جاری کی گئی ڈگری پر عمل کی ضرورت ہے، جس میں 70 ہزار ورکرز کو لانے کا کہا گیا تھا، تاہم بہت کم تعداد میں ورکرز لائے جاسکے ہیں۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.