عرب امارات میں غیرملکی ورکرز کیلئے پنشن اسکیم شروع، طریقہ کیا ہوگا؟
دبئی: پنشن بہت بڑی نعمت ہے، جو انسان کے اس وقت کام آتی ہے، جب اسے اس کی سب سے زیادہ ضرورت ہوتی ہے، پاکستانیوں سمیت متحدہ عرب امارات میں کام کرنے والے پاکستانیوں کے لئے سنہری موقع، پنشن اسکیم شروع کردی گئی، جس سے انہیں سرکاری ملازمین کی طرح بڑھاپے میں معاشی سہارا ملے گا۔
تفصیلات کے مطابق پنشن بہت بڑی نعمت ہے، جو انسان کے اس وقت کام آتی ہے، جب اسے اس کی سب سے زیادہ ضرورت ہوتی ہے، یعنی بڑھاپے میں، مغربی ممالک میں تو پنشن سب شہریوں کو دی جاتی ہے، لیکن بدقسمتی سے پاکستان سمیت اکثر ایشیائی ممالک میں پنشن عمومی طور پر سرکاری ملازمین تک ہی محدود رہتی ہے جبکہ عرب ممالک میں کام کرنے والے لاکھوں تارکین کے لئے بھی وہاں کوئی موثر پنشن نظام نہیں ہے اور جب تارکین برسوں ملازمت کے بعد وطن واپس آتے ہیں، تو ان کے پاس مستقل ماہانہ آمدن کا کوئی ذریعہ نہیں ہوتا۔
سعودی عرب کے بعد پاکستانی تارکین کی سب سے بڑی تعداد عرب امارات میں ہے، جن کی تعداد پندرہ لاکھ کے قریب ہے، یو اے ای میں کام کرنے والے ان لاکھوں پاکستانیوں کے لئے خوش خبری ہے کہ ان کے لئے اب پنشن اسکیم شروع کردی گئی ہے، اسکیم کی خاص بات یہ ہے کہ اس میں کفیل کا کردار بھی نہیں اور غیرملکی ورکرز یہ براہ راست حاصل کرسکتے ہیں، یہ اسکیم یو اے ای میں بچت اسکیمیں چلانے والے ادارے ”نیشنل بانڈز“ نے لانچ کی ہے۔ گولڈن پنشن اسکیم کے تحت تارکین وطن سو درہم ماہانہ سے لے کر اپنی سہولت کے مطابق جتنی چاہے ماہانہ کٹوتی مقرر کراسکیں گے۔
اس رقم کو سرمایہ کاری کے لئے استعمال کیا جائے گا اور اس کا نفع پنشن اسکیم کیلئے استعمال ہوگا۔ اسکیم کا مقصد کمپنیوں کو ان کے ملازمین برقرار رکھنے میں مدد فراہم کرنا ہے اور ساتھ ہی ملازمین کو ان کی ملازمت کے اختتام پر آگے کی زندگی میں مدد کرنا ہے۔ اس پروگرام کے تحت نیشنل بانڈز غیرملکی شہریوں کو پرکشش مسابقتی منافع دے گی جس سے شہریوں کو ریٹائرمنٹ کے بعد بھی مستقل آمدن حاصل ہوتی رہے گی۔ اسکیم میں حصہ لینے والے شہری نیشنل بانڈز کی آسان موبائل ایپلیکیشن کے ذریعے اپنی پینشن پورٹ فولیو میں جا کر باآسانی اپنی لگائی گئی رقم پر ملنے والے منافع کو بڑھتے ہوئے دیکھ سکیں گے۔
نیشنل بانڈز کے سی ای او محمد قاسم ال علی نے کہا کہ متحدہ عرب امارات 80 لاکھ سے زائد تارکین وطن کا گھر ہے، یہ اسکیم اپنی نوعیت کا پہلے اقدام ہے، جس کے ذریعے تارکین وطن کو اپنے مستقبل میں سرمایہ کاری کرنے کا موقع فراہم کیا گیا ہے کے قابل بنانا چاہتے ہیں اور ان کے ملازمین کو برقرار رکھنے کی حکمت عملی کے ساتھ کارپوریٹس کی حمایت کرتے ہیں۔