کرونا ہے یا نہیں، پاکستانی ائرپورٹ پر کتے پتہ چلائیں گے، جانئے

0

اسلام آباد: فضائی سفر کرکے آنے والے مسافروں میں کوئی کرونا کی وبا سے متاثر ہے یا نہیں، یہ جاننا اس وقت دنیا بھر کے ہوائی اڈوں کے حکام کیلئے درد سر بنا ہوا ہے، اس مسئلے کے حل کیلئے کوششیں تو جاری ہیں، تھرمل ٹیسٹ کے ساتھ اس وقت ائرپورٹس پر مسافروں کا عموماً کرونا ٹیسٹ لیا جارہا ہے۔

مگر اس میں بھی وقت لگتا ہے اور بعض اوقات فوری طور پر کرونا کے اثرات ٹیسٹ میں ظاہر بھی نہیں ہوتے، اس لئے قرنطینہ کی شرط رکھی جاتی ہے، ایسے میں مختلف ہوائی اڈوں کے حکام دیگر طریقے بھی آزما رہے ہیں، اور اب پاکستان میں بھی اسلام آباد ائرپورٹ پر انتظامیہ نے مسافروں کو جانچنے کا کام ایک جاندار کو دے دیا ہے، جی ہاں اسلام آباد ائرپورٹ پر پہنچنے والے مسافر کرونا سے متاثر ہیں یا نہیں، اس کا فیصلہ اب مشین سے زیادہ تربیت یافتہ کتے کریں گے۔

ان کتوں کو پاک فوج نے خصوصی طور پر تربیت دی ہے، اور اب ان کی تعیناتی اسلام آباد ائرپورٹ پر کی گئی ہے، جبکہ دیگر بین الاقوامی ہوائی اڈوں پر بھی جلد تربیت یافتہ کتے تعینات کرنے کا امکان ہے، یہ کتے مسافروں سے لئے گئے نمونے سونگھ کر سو فیصد درست نتائج دیتے ہیں، اس سے پہلے دنیا بھر کے ہوائی اڈوں پر کتوں سے ٖڈرگز اور بارود پکڑنے کا کام لیا جاتا رہا ہے، لیکن اب وہ دبئی اور فن لینڈ کے ائرپورٹ کے بعد اسلام آباد ائرپورٹ پر بھی کرونا وائرس کی نشان دہی کا کام کریں گے، اسلام آباد ائرپورٹ پر ابتدائی طور پر 4 خصوصی تربیت یافتہ کتے تعینات کئے گئے ہیں۔

کتے کس طرح مریض کا پتہ چلائیں گے؟

حکام کے مطابق وبا سے متاثرہ مریضوں کا پتہ چلانے کے لئے کتوں کے استعمال کا فیصلہ اس لئے کیا گیا ہے، کیوں کہ بیرون ملک سے آنے والے مسافر جعلی کرونا ٹیسٹ کے ساتھ بھی آرہے ہیں، ایسے میں پاکستان وبا کے حوالے سے کوئی خطرہ مول نہیں لینا چاہتا، پہلے ہی برطانوی وائرس کی وجہ سے ملک میں کافی نقصان ہوا ہے، مسافروں کا سامان تو کتے سونگھتے ہیں، اور رپورٹ دیتے ہیں، لیکن گھبرائے نہیں کتے مسافروں کو سونگھنا تو درکنار ان کے قریب بھی نہیں جائیں گے، بلکہ مسافر کو مٹھائی کا ٹکڑا دیا جائے گا، اور وہ اسے منہ میں رکھنے کے بعد اس کا سیمپل دے گا، یہ سمیپل ایک الگ کمرے میں موجود کتوں کے سامنے رکھ دیا جائے گا، جو سونگھ کر فوری یہ بتادیں گے کہ مریض کرونا سے متاثر ہے یا نہیں۔

واضح رہے کہ دنیا میں اس وقت کتوں کے ذریعہ وبا متاثرین کا پتہ چلانے کے لئے جو اسٹدیز ہوئی ہیں، ان میں یہ طریقہ پی سی آر ٹیسٹ سے بھی زیادہ آزمودہ ثابت ہوا ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.