تارکین کی جرمنی سے بے دخلی آخری وقت میں ٹل گئی، مگر کیوں؟

0

برلن: جرمنی سے بے دخل کئے گئے افغان تارکین وطن کی کابل روانگی آخری وقت میں منسوخ کردی گئی ہے، دوسری طرف تارکین کے حقوق کی تنظیموں نے جرمنی کی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ افغان تارکین وطن کو واپس بھیجنے کا عمل مستقل طور پر روک دے۔

تفصیلات کے مطابق جرمنی میں سیاسی پناہ میں ناکام افغان تارکین وطن کو واپس بھیجنے کا عمل تیزی سے جاری ہے، ایک اور فلائٹ نے مہاجرین کو لے کر کابل جانا تھا، تاہم آخری وقت میں یہ پرواز منسوخ کردی گئی، جرمن حکام کا کہنا ہے کہ لاجسٹک مسائل کی وجہ سے پرواز منسوخ کرنی پڑی، تاہم انہوں نے لاجسٹک مسائل کی تفصیل نہیں بتائی، جرمن وزارت داخلہ کی جانب سے لاجسٹک مسائل کا بیان ایسے موقع پر سامنے آیا ہے، جب افغانستان سے اتحادی افواج کا انخلا تیز ہوگیا ہے، تاہم فرانسیسی خبر ایجنسی نے جرمن حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ پرواز اس لئے منسوخ کی گئی، کیوں کہ بے دخل تارکین کے ساتھ جانے والے جرمن پولیس افسران کی کابل میں سیکورٹی کے حوالے سے خدشات تھے۔

یہ بھی پڑھیں: افغان حکام کی اپیل کام نہ آئی، جرمنی سے ڈیپورٹ افغانوں کی تعداد نے اہم نفسیاتی حد عبور کرلی

لیکن جرمن حکام کا کہنا تھا کہ یہ عارضی فیصلہ ہے، اور یہ کہ افغان تارکین وطن کی بے دخلی کا سلسلہ جاری رکھا جائے گا، اطلاعات کے مطابق کابل میں یکم سے چھ مئی کے درمیان اضافی سکیورٹی کی ضرورت تھی اور اسی وجہ سے منگل کو جانے والی پرواز کو منسوخ کرنا پڑا ہے۔

دوسری طرف تارکین وطن کے حقوق کیلئے کام کرنے والی تنظیموں نے ایک بار پھر جرمن حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ افغان تارکین وطن کی بے دخلی مستقل طور پر روک دے، کیوں کہ افغانستان میں سیکورٹی صورتحال اچھی نہیں ہے۔ واضح رہے کہ جرمن وزیردفاع پہلے ہی اعلان کرچکی ہیں، کہ افغانستان میں تعینات جرمن افواج کے ساتھ تعاون کرنے والے افغانیوں کو تحفظ دیا جائے گا، اور انخلا کے ساتھ ایسے افغانوں کو بھی جرمنی میں رہائشی پرمٹ دے دیا جائے گا، واضح رہے کہ گزشتہ چند برسوں کے دوران جرمنی ایسے 781 افغانوں کو رہائشی پرمٹ جاری کرچکا ہے، جو افغانستان میں جرمن فوج کے ساتھ کام کرتے رہے ہیں۔

خیال رہے کہ جرمنی نے اب تک ایک ہزار پندرہ افغان تارکین کو ڈیپورٹ کیا ہے، جبکہ ساڑھے 5 ہزار افغان تارکین وطن جرمنی میں ایسے ہیں، جن کی پناہ کی درخواستیں اور پھر اپیلیں بھی مسترد ہوچکی ہیں، اور وہ بھی بے دخل ہونے والوں کی لائن میں لگے ہوئے ہیں۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.