اٹلی سے فرانس جانے کیلئے کون مددگار بن گیا

0

پیرس: اٹلی سے فرانس جانا کبھی آسان ہوتا تھا، اور لوگ ٹرینوں یا گاڑیوں میں بیٹھ کر باآسانی سرحد کے پار چلے جاتے تھے، تاہم غیر قانونی تارکین وطن کی نقل وحرکت روکنے اور کرونا کی وجہ سے پابندیوں کے باعث اب غیر قانونی تارکین کے لئے سرحد پار کرنا مشکل ہوگیا ہے۔

تارکین کیلئے اٹلی اور فرانس کی سرحد ٹرینوں یا گاڑیوں میں بیٹھ کر پار کرنا ممکن نہیں رہا، ایسے میں وہ دونوں ملکوں کے درمیان موجود برف پوش پہاڑوں کو پار کرنے کی کوشش کررہے ہیں، اور اس سفر میں وہ رہنمائی کے لئے ایک عام استعمال کا آلہ استعمال کررہے ہیں، تفصیلات کے مطابق اٹلی کی سرحد پر فرانس کی جانب سے سختی کرنے اور غیر قانونی تارکین کے لئے راستے بند کرنے کے بعد اب بارڈر پار کرنے کے خواہشمند ایک خطرناک راستہ اختیار کررہے ہیں، اور یہ راستہ ہے دونوں ملکوں کے درمیان موجود برف پوش پہاڑوں کا، اس علاقے میں بھی فرانس نے جگہ جگہ ناکے اور پیٹرولنگ کا انتظام کر رکھا ہے، جس سے بچنے کےلئے تارکین وطن بلند برف پوش پہاڑوں کا رخ کرتے ہیں۔

فرانس 24 نے اس حوالے سے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ تارکین وطن اٹلی سے فرانس جانے کے لئے جو  پہاڑ پار کررہے ہیں، وہ عام طور پر  مہم جو ہی چڑھ پاتے ہیں، لیکن اب ان پہاڑوں پر آپ کو تارکین وطن نظر آتے ہیں، ان میں افغان تارکین کے ساتھ توخواتین و بچے بھی ہوتے ہیں، فرانس اور اس سے آگے جرمنی سمیت دیگر ممالک  جانے کے لئے یہ لوگ اپنی جانیں خطرے میں ڈال کر برف پوش پہاڑ پار کررہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:اٹلی میں قرنطینہ مراکز سے بڑی تعداد میں تارکین وطن فرار

آپ یہ جان کر حیران رہ جائیں گے کہ اس میں ان کے سب سے بڑے مددگار موبائل فون ہیں، جن کے ذریعہ یہ گوگل میپنگ  سے راستوں کا تعین کرتے ہیں، اور موبائل کے ذریعہ ہی یہ فرانسیسی پولیس کی چوکیوں کی لوکیشن پتہ کرکے ان سے بچ کر چلتے ہیں، یہ روٹ اب اتنا مشہور ہوتا جارہا ہے کہ  تارکین کی مدد کے لئے ڈھلوانوں میں کچھ رضاکار بھی آگئے ہیں، جو انہیں خوراک اور دیگر اشیا فراہم کردیتے ہیں،  تاہم فرانسیسی پولیس کی نظر ان پر پڑجائے تو وہ انہیں واپس اٹلی کے علاقے میں بھیج دیتی ہے، لیکن تارکین بھی ہمت نہیں ہارتے، ایک افغان خاندان کا کہنا تھا کہ انہیں 4 بار واپس اٹلی کی حدود میں بھیجا گیا ہے، مگر وہ پھر واپس آجاتے ہیں، انہوں نے کہا کہ وہ یہ کوشش فرانس میں داخلے کی اجازت ملنے تک جاری رکھیں گے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.