جرمنی میں تارکین کے حق میں قانون تبدیل

0

برلن: جرمنی میں گرجا گھروں میں پناہ لینے والوں کے لئے اچھی خبر آگئی، جرمن حکومت نے ان کے لئے قانون میں نرمی کردی ہے، جس سے ان کے لئے جرمنی میں سیاسی پناہ کا حصول آسان ہوسکتا ہے، جرمن حکومت نے قاون میں تبدیلی عدالتی حکم پر کی ہے۔

تفصیلات کےمطابق جرمن حکومت نے گرجا گھروں (چرچ) میں پناہ لینے والے تارکین وطن کے لئے قانون نرم کردیا ہے، اور اب ایسے تارکین جو گرجا گھروں میں پناہ لیتے ہیں، وہ 6 ماہ وہاں گزارنے کے بعد سیاسی پناہ کی درخواست دینے کے اہل ہوجائیں گے، اس سے قبل جرمن حکومت نے گرجا گھروں میں پناہ لینے والوں کے لئے یہ مدت 18 ماہ مقرر کررکھی تھی، اور اس سے قبل اگر کوئی تارک وطن پکڑا جاتا، تو اسے ڈبلن معاہدہ کے تحت اس یورپی ملک ڈیپورٹ کردیا جاتا تھا، جہاں وہ سب سے پہلے پہنچا ہوتا تھا، تاہم قانون میں تبدیلی کے بعد اب کسی چرچ میں 6 ماہ گزارنے کے کسی تارک وطن کو ڈیپورٹ نہیں کیا جاسکے گا، اور وہ قانون کے تحت جرمنی میں سیاسی پناہ کی درخواست دائر کرسکے گا۔

جرمن فیڈرل آفس فار مائیگریشن اینڈ ریفیوجی (بی اے ایم ایف) کے ترجمان نے تصدیق کی ہے کہ چرچ میں پناہ لینے والے غیرملکی اب 18 کے بجائے 6 ماہ بعد ہی جرمنی میں سیاسی پناہ کے لئے اپلائی کرسکیں گے، اس اقدام سے جرمنی میں سیاسی پناہ کے خواہشمند تارکین وطن کو سہولت ملے گی، اور انہیں ڈیڑھ برس تک چرچ میں رہ کر انتظار نہیں کرنا پڑے گا۔

تاہم ترجمان نے واضح کیا کہ چرچ میں پناہ لینے والے تارکین میں سے اگر کسی کا کیس سیاسی پناہ کے معیار پر پورا نہیں اترے گا، تو اسے چرچ کی پناہ کا اسٹیٹس چھوڑنا ہوگا۔ جرمنی نے 2018 میں یہ قانون بنایا تھا، جس کے تحت چرچ میں پناہ لینے والوں کے لئے سیاسی پناہ کی اہلیت کے لئے مدت 6 ماہ سے بڑھا کر 18 ماہ کردی گئی تھی، اور اس مقصد کے لئے ڈبلن معاہدہ میں تارکین وطن کے لئے شامل فرار کی  اصطلاح کا سہارا لیا گیا تھا، لیکن بعد میں جرمنی کی اعلیٰ عدالت نے گزشتہ جون میں یہ فیصلہ دیا تھا کہ چرچ میں پناہ لینے والوں کو فرار کی کیٹگری میں شمار نہیں کیا جاسکتا، کیوں کہ چرچ ان کا مکمل ڈیٹا حکام کو فراہم کرتا ہے، اس طرح اب اس عدالتی فیصلے پر عمل درآمد شروع کردیا گیا ہے، واضح رہے کہ چرچ میں پناہ لینے والوں کے لئے سیاسی پناہ کی اہلیت کے لئے 18 ماہ قیام کی شرط سے گرجا گھروں پر دباؤ بڑھا تھا، کیوں کہ وہاں تارکین کو لمبا عرصہ گزارنا پڑ رہا تھا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.