سسلی کے گورنر کا تارکین وطن کو الٹی میٹم ، اطالوی حکومت کا جواب

0

سسلی: کشتیوں کے ذریعہ لیبیا سمیت دیگر افریقی ممالک سے اٹلی پہنچنے والے تارکین کو سسلی کے گورنر نے 24 گھنٹے کا الٹی میٹم دے دیا ہے، جبکہ نئے تارکین کی اپنی حدود میں آمد پر بھی پابندی لگادی ہے۔

تفصیلات کے مطابق اٹلی میں دائیں بازو سے تعلق رکھنے والے سسلی کے گورنر نے اپنی حدود میں موجود تارکین وطن کے تمام ریسیپشن سینٹر بند کرنے ، وہاں مقیم غیر ملکیوں کی اپنی حدود سے منتقلی کے لئے حکم نامہ جاری کردیا ہے ، اور اس پر عمل کے لئے پیر کی شب تک وقت مقرر کیا ہے۔

اٹلی کا جزیرہ لمپاڈسیا بھی سسلی کی حدود میں آتا ہے، جہاں سب سے زیادہ تارکین وطن پہنچ رہے ہیں، اور وہاں کے سینٹر پر 2 ہزار کے قریب تارکین موجود بتائے جاتے ہیں، تاہم سسلی کے گورنر نیلو میومیسی نے کہا ہے کہ کرونا کے خطرات کی وجہ سے اب وہ اپنی حدود میں غیرقانونی تارکین کو اترنے نہیں دیں گے اور پہلے سے موجودتارکین کو بھی وہاں سے جانا ہوگا، 

انہوں نے کہا کہ پیر کی شب تک ان تمام تارکین وطن کو جو ریسیپشن سینٹرز میں موجود ہیں ، سسلی کی حدود سے منتقل کردیا جائے گا، انہوں نے اس حوالے سے حکم نامہ بھی جاری کردیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ عوام کی صحت کے تحفظ کے لئے سسلی کی حدود میں کشتی کے ذریعہ پہنچنے والے تارکین وطن کا داخلہ، قیام اور گزرنا منع ہوگا۔اس حکم کا اطلاق تارکن وطن کے لئے کام کرنے والی این جی اوز پر بھی کیا گیا ہے ، اور عدم تعمیل پر کارروائی کا انتباہ کیا گیا ہے۔

دوسری طرف اطالوی میڈیا کے مطابق روم میں وزارت داخلہ کے حکام نے سسلی کے گورنر کا حکم نامہ مسترد کردیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ مائیگریشن مرکزی حکومت کا دائرہ اختیار ہے، سسلی کی حکومت کے پاس تارکین وطن کو اپنی حدود سے کہیں اور بھیجنے کا کوئی اختیار نہیں۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.