ساری کوششیں ناکام، سابق صدر آصف زرداری پر پارک لین ریفرنس میں بالآخر فرد جرم عائد ہوگئی

0

اسلام آباد: سابق صدر آصف علی زرداری کی فرد جرم سے بچنے کی کوشش ناکام، احتساب عدالت نے پارک لین ریفرینس میں پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک شریک چیئرمین آصف علی زرداری پر فرد جرم عائد کردی ہے۔

تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کی احتساب عدالت میں جج اعظم خان کی عدالت میں پارک لین ریفرنس میں ملزمان پر فرد جرم عائد کرنے کیلئے کیس کی سماعت ہوئی، سماعت میں سابق صدر آصف زرداری کراچی کے بلاول ہاؤس سے ویڈیو لنک کے ذریعے پیش ہوئے جبکہ دیگر ملزمان کی کراچی رجسٹرار آفس میں ویڈیو لنک کے ذریعے حاضری لگائی گئی۔

خیال رہے کہ اس سے قبل سابق صدر کیخلاف فرد جرم کی کارروائی کا متعدد مرتبہ اعلان ہوا تاہم فرد جرم عائد نہیں کی جاسکی تھی۔

آصف علی زرداری گزشتہ چند ماہ سے فرد جرم سے بچنے کیلئے بہانے بنا کر ہر مرتبہ فرد جرم کی کارروائی ملتوی کروادیتے تھے، اس بار بھی انہوں نے ایسا ہی کرنے کی کوشش کی اور ویڈیو لنک کے ذریعے سماعت میں ایک بار پھر فرد جرم عائد کرنے سے بچنے کیلئے موقف اختیار کیا کہ آپ میرے وکیل کی غیر موجودگی میں مجھ پر فرد جرم عائد نہیں کرسکتے، انہوں نے کہا کہ میرے وکیل سپریم کورٹ میں موجود ہیں، وہ آج یہاں موجود نہیں لہٰذا فرد جرم عائد نہ کی جائے۔

لیکن اس بار عدالت نے ان کی ایک نہ سنی، جج نے کہا کہ فاروق ایچ نائیک ضرور سپریم کورٹ مصروف ہوں گے لیکن جونیئر کو بھیج سکتے تھے۔

عدالت نے ان سے کہا کہ ہم آپ سے بس دو الزامات کے بارے میں پوچھیں گے جس پر آصف زرداری نے کہا کہ لیکن جواب تو میرا وکیل دے گا، مجھے 30 سال ہو گئے مقدمات کا سامنا کرتے ہوئے، مجھے عدالتی کارروائی کا اندازہ ہے۔

جس پر جج نے ریمارکس دیے کہ پھر تو آپ کو اعتراض نہیں کرنا چاہیے، ان کا کہنا تھا کہ چارج فریم میں ملزم کا ہونا لازمی ہوتا ہے، چارج فریم انگلش میں ہے امید ہے آپ سمجھ جائیں گے۔

آصف زرداری نے ایک مرتبہ پھر کہا کہ 30 سال ہو گئے ہیں مقدمات کا سامنا کرتے ہوئے، آپ مجھے رولنگ دے دیں۔

جس پر جج اعظم خان نے کہا کہ کورٹ رولنگ دے گی، ہم کورٹ آڈر میں لکھوائیں گے کہ آپ کا وکیل موجود نہیں تھا، اب آپ پر منحصر ہے کہ آپ مانتے ہیں یا انکار کرتے ہیں۔

پارک لین ریفرنس کے شریک ملزمان نے فرد جرم پر اعتراضات اٹھائے اور فرد جرم ملتوی کرنے کی استدعا کی تاہم عدالت نے فرد جرم مؤخر کرنے کی استدعا مسترد کردی۔

عدالت نے ریمارکس دیے کہ آپ اب تک کیا کر رہے تھے؟ کیا آپ اس دن کا انتظار کر رہے تھے؟ ہم فرد جرم عائد کرنے کی کارروائی ملتوی نہیں کر سکتے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.