’’خلافت بحال کرو‘‘ آیا صوفیہ کے بعد ترکی میں تحریک شروع 

1

انقرہ: تاریخی آیا صوفیہ عمارت کی مسجد میں تبدیلی کے بعد ترکی میں خلافت کی بحالی کی تحریک شروع ہوگئی ہے، اور اسلام پسندوں نے صدر طیب اردوان سے مطالبہ کردیا ہے کہ وہ خلافت کو بحال کریں، اسلام پسند میڈیا نے اس حوالے سے مضامین شائع کرنے شروع کردئیے ہیں، جبکہ عوامی سطح پر بھی اس حوالے سے باتیں شروع ہوگئی ہیں کہ خلافت عثمانیہ کے وقت ترکی ایک عظیم طااقت اورپوری دنیا کے مسلمانوں کے لئے اتحاد اور قوت کا منبع تھا۔

اس حوالے سے ترک جریدہ Gercek Kayat نے پیر کوشائع ہونے والے اپنے شمارے میں شہ سرخی لگائی ہے کہ ’’آو خلافت کے لئے تحریک چلائیں ‘‘۔ جریدے نے صدر اردوان کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا ہے کہ جناب صدر خلافت ا ب نہیں تو کب ؟۔ آپ نہیں تو پھر کون اس کااہل ہے۔

صدر اردوان کی حکومت کے قریب سمجھے جانے والے جریدے نے یہ مضمون عربی اورانگریزی میں بھی شائع کیاہے ، اس طرح بحالی خلافت کا پیغام پوری دنیا کے مسلمانوں تک پہنچانے کی کوشش کی گئی ہے، جریدے نے لکھا ہے کہ اے آیا صوفیہ اب تم اورترکی دونوں آزاد ہوچکے ہیں،

جریدے کے مارکیٹ میں آنے کے ساتھ ہی ترکی میں سوشل میڈیا پر ’’خلافت ‘‘ کا لفظ ٹاپ ٹرینڈ بن گیا ، جس سے ترک عوام کی خلافت میں بڑھتی دلچسپی کا پتہ چلتا ہے، دوسری طرف آیا صوفیہ مسجد میں ترکی اوربیرون ملک سے بھی ہزاروں مسلمان جوق در جوق نماز پڑھنے کے لئے آرہے ہیں اور پیر کوبھی وہاں تل دھرنے کوجگہ نہیں تھی۔

آیاصوفیہ کی عمارت جو6 سو برس قبل 15 ویں صدی کے نصف میں سلطان محمد فاتح کی جانب سے قسطنطنیہ (استنبول ) فتح کرنے سے قبل عیسائیوں کاسب سے پرانا اوربڑاگرجا گھر تھا، وہاں عیسائی دور کی نشانیوں کوپردے ڈال کر ڈھانپ دیا گیا ہے، اس طرح صدر اردوان نے عمارت کی تاریخی حیثیت محفوظ رکھنے کا وعدہ پورا کیا ہے۔ نمازیوں کی بڑی تعداد میں آمد کے باوجود ترک حکام مسجد کومسلسل ڈس انفیکٹ کرنے کا عمل جاری رکھے ہوئے ہیں، تاکہ نمازی وبا سے محفوظ رہیں۔

1 Comment
  1. Tasadduq hussain says

    خلافت ہی مسلمانوں کے مسائل کا حل ہے

Leave A Reply

Your email address will not be published.