ترکی میں ڈوبنے والے پاکستانیوں کی لاشیں واپس لانے کیلئے کوششیں تیز

0

لاہور: ترکی کی وان جھیل میں ڈوب کر جاں بحق ہونے والے 6 پاکستانیوں کی میتیں واپس لانے کے لئے اوورسیز کمیشن نے وزارت خارجہ سے رابطہ کرلیا ہے۔

ان پاکستانیوں کے ورثا نے کمیشن سے درخواست کی تھی کہ ان کے پیاروں کی لاشیں ترکی سے واپس لانے کے لئے انتظامات کئے جائیں ، تمام 6 پاکستانیوں کا تعلق گجرات سے تھا اور ان میں سے 3 ایک ہی خاندان سے تعلق رکھتے تھے، بدقسمت نوجوان یورپ میں قسمت آزمائی کے لئے گھروں سے نکلے تھے۔

انسانی اسمگلر نے انہیں ایران سے ترکی منتقل کرنے کے لئے وان جھیل کا روٹ اختیار کیا، کیوں کہ شاہراہوں پر سختی کی وجہ سے انہیں پکڑے جانے کا خوف تھا، جھیل پار کرنے کے دوران ان کی کشتی ڈوب گئی تھی، جس سے 85 سے زائد افراد لقمہ اجل بن گئے، ان میں اب تک 6 پاکستانیوں کے ورثا سامنے آئے ہیں۔

کشتی میں افغانی اور بنگلہ دیشی بھی بڑی تعداد میں موجود تھے ، لیکن ڈوبنے والوں کی شہریت کے بارے میں اب تک حتمی اعدادو شمارسامنےنہیں آئے، شروع میں یہ اطلاعا ت سامنےآئی تھیں کہ ڈوبنے والوں میں پاکستانیوں کی تعداد درجنوں میں ہوسکتی ہے، تاہم اب تک صرف 6 پاکستانیوں کی تصدیق ہوسکی ہے۔

ان بدقسمت پاکستانیوں محسن علی بھٹی ولد مظفربھٹی،سید علی حسن ولد جادے شاہ اور رحمان اشرف ولد محمد اشرف رحمانی سمیت6 کے ورثا نے اوورسیز کمشنرکودرخواست دی تھی کہ ان کے پیاروں کی میتیں ترکی سے واپس لائی جائیں، جس پر کمیشن نے وزارت خارجہ کو ہدایت کی ہے کہ وہ اس سلسلے میں اقدامات کرے،

ان پاکستانیوں کے ورثا پہلے ہی ان کی غائبانہ نماز جنازہ اداکرچکے ہیں، تاہم ان کا کہناہے کہ میتیں واپس لائی جائیں، تاکہ وہ ان کی اپنے ہاتھوں سے تدفین کرسکیں، اسی طرح انہیں سکون میسرآسکتا ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.