گھر میں بنی کشتی پر برطانیہ جانے کی کوشش تارکین وطن کو مہنگی پڑگئی

0

پیرس:گھر میں کشتی بنا کر فرانس سے برطانیہ پہنچنے کی کوشش کرنے والے 4 تارکین وطن سمندر میں مشکل میں پھنس گئےجنہیں فرانسیسی کوسٹ گارڈنےنظر پڑنے پر بچالیاتاہم تین چھوٹی کشتیوں پر سوار 40 تارکین وطن برطانیہ پہنچنے میں کامیاب ہوگئے۔

 کورونا لاک ڈاؤن کے دوران اب تک 1480 تارکین وطن انگلش چینل پار کرکے برطانیہ پہنچنے میں کامیاب ہوچکے ہیں۔

 تفصیلات کے مطابق  روزگار کے زیادہ مواقع اور کئی یورپی ممالک سے زیادہ بہتر فلاحی نظام کی وجہ سے یورپی ممالک میں مقیم غیر قانونی تارکین وطن برطانیہ پہنچنے کی کوشش کرتے ہیں،اس مقصد کیلئے فرانس اور برطانیہ کو جدا کرنے والے انگلش چینل (سمندر) کا راستہ سب سے زیادہ استعمال کیا جاتا ہے۔

انگلش چینل کی چوڑائی 50 کلومیٹر ہےتاہم کئی من چلے تو برطانیہ پہنچنے کے شوق میں تیر کر بھی اسے پار کرنے کی کوشش کرچکے ہیں،جس میں جانیں بھی ضائع ہوچکی ہیں۔

اب تازہ کوشش میں فرانسیسی اور برطانوی فورسز کی نظروں سے بچنے کیلئے 4 نوجوان تارکین وطن نے سمندر میں سرفنگ کیلئے استعمال ہونے والے دو بورڈز کو رسیوں سے باندھ کر اسے چھوٹی سی کشتی کی شکل دی اور شاولز کو پیڈل کے طور پر استعمال کرتے ہوئے انگلش چینل پار کرنے کی کوشش کی۔

تارکین وطن کی جانب سے بنائی گئی یہ کشتی سمندری لہروں میں مشکل کا شکار ہوگئی،اور وہ کوسٹ گارڈ کی نظروں میں آگئے جس نے انہیں واپس کیلس پہنچادیا۔

دوسری جانب اس دوران مزید تین چھوٹی کشتیوں پر سوار 40تارکین وطن برطانیہ پہنچنے میں کامیاب ہوگئے ،ان میں ایک گروپ میں 11 مرد اور 4 خواتین ہیں جنہوں نے برطانوی حکام کے سامنے خود کو ایرانی و عراقی شہری بتایا ہے۔

دوسرے گروپ میں 10 مرد اور 5 خواتین ہیں اور ان کی شہریت افغانی اور شامی بتائی گئی ہےجبکہ تیسرے گروپ میں10 مرد تھے اور انہوں نے اپنی شہریت ایرانی،یمنی اور شامی بتائی ہے،ان تمام تارکین کو ڈوورمنتقل کردیا گیا ہے جہاں امیگریشن حکام ان کا انٹرویو کریں گے، جس میں مطمئن نہ کرسکنے والے تارکین کو واپس فرانس بھیجنے کا فیصلہ کیا جائے گا۔

برطانوی وزیر امیگریشن کرس فلپس کا کہنا ہے کہ فرانس غیر قانونی تارکین کو روکنے کیلئے مکمل تعاون کررہا ہے اور اپریل سے اب تک برطانیہ آنے والے500 افراد کو روکا جا چکا ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.