استنبول کے تاریخی میوزیم آیا صوفیا کو مسجد میں تبدیل کرنے کا اشارہ 

0

استنبول : ترکی کے اسلام پسند صدر طیب اردوان نے تاریخی آیا صوفیا  کی مسجد کی حیثیت بحال کرنے کا اشارہ دے دیا ہے۔

ترک ویب سائٹ کے مطابق صدر رجب طیب اردگان نے سرکاری حکام کو ہدایت کی ہے کہ وہ اس بارے مطالعہ کریں کے کیسے آیا صوفیا میوزیم کو مسجد میں تبدیل کیا جائے اور سیرو سیاحت کیلئے  بھی استعمال ہوتی رہے۔

دوسری جانب ترک وزیرخارجہ نے ٹی وی انٹرویو کے دوران سلطان محمد فاتح کا وہ  فرمان دکھایا ہے، جس میں آیا صوفیا کو مسجد میں تبدیل کرنےکا حکم دیا گیا تھا، ترک وزیر خارجہ کی طرف سے  اس فرمان کے دکھانے  سے مبصرین یہ مطلب اخذ کررہے ہیں کہ صدر اردوان اب جلد  آیا صوفیا کوعثمانی دور کی طرح ایک بار پھر عظیم الشان مسجد میں  تبدیل کرنے جارہے ہیں ۔

آیا صوفیا کی تاریخ

استنبول کی آیا صوفیا کی عمارت 1500 سو برس پرانی  ہے اور یہ  537 عیسوی میں تعمیر ہوئی تھی، 1453 میں عثمانی سلطان  محمد فاتح کی جانب سے استنبول (قسطنطنیہ ) کی عظیم فتح تک یہ  عمارت عیسائیوں  کا بڑا گرجا گھر اور رومی  سلطنت  کی عظمت کی علامت  رہی ،اسے آرتھوڈ کس عیسائیوں کے مرکزی عبادت خانے کا درجہ حاصل تھا۔

سلطان فاتح نے  قسطنطنیہ کی فتح کے فوری  بعد آیا صوفیا کو مسجد میں تبدیل کردیا تھا،اوراس شہر میں پہلی اذان آیا صوفیا میں ہی دی گئی تھی،فتح قسطنطنیہ کے بعدآیا صوفیا  میں مسجد کے ساتھ  مدرسہ قائم کیا گیا،جو 500 سال تک قائم رہا ،تاہم  پہلی جنگ عظیم میں عثمانی سلطنت کے خاتمے کےبعدجب سیکولر اتا ترک ترکی کا حکمران بنا تو اس نے  اسلام دشمنی میں آیا صوفیا کو بھی  میوزیم میں تبدیل کردیا اور اس کی مسجد کی حیثیت  ختم کردی۔

صدر طیب اردوان  کی خواہش رہی ہے کہ  آیا صوفیا کی مسجد کی حیثیت  بحال کی جائے اور وہ ا س حوالے سے اشارے دیتے رہے ہیں، اس سال رمضان میں  یوم  فتح  استنبول  کے موقع پر آیا صوفیا میں  اذان دی گئی تھی اور تلاوت و عبادت کا اہتما م کیا گیا تھا ،جس پر یونان    کی طرف سے احتجاج بھی سامنے آیا تھا ،جو اب بھی آیا صوفیا کو گرجا گھر کے طور پر دیکھتا ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.