بوسنیا میں پھنسے پاکستانیوں کیلئے خطرات بڑھ گئے

0

سراجیوو: بوسنیا میں پھنسے ہوئے پاکستانیوں سمیت سینکڑوں تارکین وطن کی مشکلات  کم کرنے کی کوششیں ناکام ہوگئیں، جس سے ان تارکین کی صحت کے لئے خطرات بڑھ گئے ہیں، جس علاقے میں تارکین وطن کو منتقل کیا جانا تھا، وہاں بوسنیائی باشندوں نے احتجاج کرکے تارکین کو اتارنے کی اجازت دینے سے انکار کردیا۔

تفصیلات کے مطابق لیپا مہاجرکیمپ کو  جلائے جانے کے بعد پاکستانیوں سمیت 500 سے زائد مہاجرین شدید برفباری کے دوران کھلے آسمان تلے پڑے ہیں، اور ان میں سے کئی فراسٹ بائٹ کا شکار ہوکر معذور ہورہے ہیں، ایسے میں عالمی ادارہ مہاجرین (آئی او ایم) اور یورپی این جی اوز نے تارکین وطن کو بوسنیا کے شمال مغربی علاقے کونجک میں ایک خالی فوجی بیرک میں منتقل کرنے کی کوشش کی، جس کے لئے تارکین کو لیپا کے کیمپ کے مقام سے بسوں میں بٹھا کر لے جایا گیا، تاہم جس علاقے میں تارکین وطن کو منتقل کیا جانا تھا، وہاں بوسنیائی باشندوں نے احتجاج کرکے تارکین کو اتارنے کی اجازت دینے سے انکار کردیا۔

اس صورتحال میں تارکین ایک رات بسوں میں  پھنسے رہے، اور اس کے بعد انہیں مجبوری میں واپس تباہ شدہ لیپا کیمپ واپس لے جایا گیا، آئی او ایم کے  پیٹر وان کا کہنا ہے کہ یورپی یونین مسئلہ کا حل تلاش کرنے کی کوشش کررہی ہے، لیکن آخر میں یہ فیصلہ بوسنیا کے رہنماؤں کو کرنا ہے کہ ان تارکین وطن کو کہاں منتقل کرنا ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.