کاروبار کی تباہی سے پریشان اطالوی تاجر نے بڑا قدم اٹھا لیا

0

نیپولی: کرونا اور اس کی وجہ سے لگی پابندیوں سے لوگوں کے کئی نسلوں سے کامیاب چلے آرہے کاروبار بھی تباہ ہوگئے ہیں، اور اٹلی جیسا یورپی ملک بھی اس کے بدترین معاشی اثرات کا سامنا کررہا ہے، اور ویکیسن آنے کی قومی توقعات کے باوجود اٹلی میں روزگار کی صورتحال جلد بہتر نہیں ہوگی۔

اطالوی خبر ایجنسی کے مطابق 59 سالہ تاجر ناپولی میں جوتا سازی کا کارخانہ چلاتا تھا، اور اپنی دکان بھی کھولی ہوئی تھی، لیکن کرونا کی وجہ سے اس کے پاس آرڈر اور خریدار نہیں آرہے تھے، جس سے وہ پریشان رہتا تھا، اس نے اپنی پریشانی دوستوں اور گھر والوں کو بھی بتائی تھی، اسی پریشانی میں اس نے خود کو مار لیا ہے۔ مذکورہ شخص تیسری نسل میں جوتوں کا کاروبار چلا رہا تھا، اس کے والد اور دادا بھی اسی کاروبار سے وابستہ رہے تھے، تاہم  تین نسلوں سے چلے آرہے کامیاب کاروبار کا کرونا کی وجہ سے ختم ہوگیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:اٹلی میں اگلے برس روزگار کی صورتحال پر سرکاری پیشگوئی سامنے آگئی

خیال رہے کہ چند روز قبل اس حوالے سے اطالوی شماریات کے سرکاری ادارے (ISTAT) کی اگلے برس کے بارے میں اہم رپورٹ سامنے آئی تھی، ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ ملک میں بے روزگاری کی شرح اگلے برس مزید بڑھنے کا خدشہ ہے، رپورٹ کے مطابق بیروزگاری کی موجودہ شرح 9.4 فیصد ہے، جو اگلے سال معاشی بحالی شروع ہونے کے باوجود بڑھ کر 11 فیصد تک پہنچ سکتی ہے

Leave A Reply

Your email address will not be published.