اٹلی: حکومت کا ملک میں سیمی لاک ڈاؤن کرنے کا فیصلہ

0

روم (رپورٹ: تنویرارشاد):کورونا وائرس کی دوسری لہر نے اٹلی میں ایک بار پھر خوف و ہراس پھیلا دیا ہے، ملک میں بڑھتے کرونا کیسز کے بعد حکومت کی جانب سے 24 نومبر تک سیمی لاک ڈاؤن کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، جس کے تحت کئی علاقوں میں رات 11 سے صبح 6 بجے تک کرفیو نافذ کردیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق کورونا وائرس کی دوسری لہر نے دنیا کے کئی ممالک کی طرح ایک بار پھر اٹلی کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے، کورونا وائرس کے متاثرین اور ہلاکتوں کی تعداد میں مسلسل اضافے کے بعد حکومت کی جانب سے سیمی لاک ڈاؤن کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ حکومت کی جانب سے پہلے رات 11 بجے تمام بار، ریسٹورنٹ اور پارٹیز سینٹر بند کرنے کا اعلان کیا گیا تھا تاہم اتوار کے روز اٹلی کے وزیراعظم نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے نئے کورونا ایس اوپیز کا اعلان کیا، انہوں نے کہا کہ تھیٹر، سینما ہال، جم سینٹرز سوئمنگ پولز مکمل طور پر بند رہیں گے، تاہم بارز، ریسٹورنٹ، آئس کریم پارلرز شام 6 بجے تک کھولنے کی اجازت ہوگی۔

جوزپے کونتے نے مزید کہا کہ صحت کے ساتھ ہمیں معیشت کو بھی محفوظ رکھنا ہے، اٹلی نے کورونا کی پہلی لہر میں بھی خود کو عظیم ثابت کیا ہے اور ہم ایک بار پھر اس سے کامیابی سے لڑیں گے اور دوبارہ ثابت کریں گے کہ اٹلی ایک عظیم ملک ہے، انہوں نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ کام، صحت، تعلیم اور انتہائی ضرورت کے بغیر گھروں سے نہ نکلیں اور گھروں سے فیملیز کے علاوہ مہمانوں کو بھی مدعو کرنے سے گریز کریں۔

اطالوی وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ حالیہ اقدامات کرسمس کے موقع پر بڑے لاک ڈاؤن سے بچنے کے لیے اٹھائے جارہے ہیں، مرکزی حکومت فی الحال لاک ڈاؤن نہیں کررہی تاہم صوبے اپنے طور پر کوئی فیصلہ اٹھا سکتے ہیں، کرسمس کے موقع پر ویکسین آجائے گی اور امید ہے کہ کرسمس کے موقع پر حالات بہتر ہو جائیں گے اور ہم پارٹیز اور اپنوں کو گلے لگا کر مل سکیں گے، نومبر کا مہینہ وائرس کے حوالے سے سخت ہوسکتا ہے اور عوام کو بھی اس میں ذمہ داری کا ثبوت دینا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اسکول بند کرنے کا فیصلہ نہیں کیا ہے تاہم ہائی اسکولز کے پرنسپل کو اختیار ہے کہ وہ کوئی بھی فیصلہ کرسکتا ہے۔

دوسری جانب اٹلی کے شہر نیپلز میں جزوی لاک ڈائون کے خلاف شدید ہنگامہ آرائی ہوئی اور پولیس سے تصادم بھی ہوا جس کے بعد شہر کے حالات اب بھی کشیدہ ہیں اور عوام نے کسی بھی قسم کے لاک ڈاؤن کو قبول کرنے سے انکار کردیا ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.