سعودی عرب سے غیر ملکی تاجروں کی بے دخلی کا قانون تیار

0

سعودی عرب میں غیر ملکی تاجر ہوجائیں خبردار، بے دخلی کا قانون ہوگیا تیار

ریاض:ایک ایسے وقت میں جب کورونا اور تیل قیمتوں کے بحران کی وجہ سے سعودی معیشت مشکلات کا شکار ہے، سعودی وزارت داخلہ نے کارکنوں کے ساتھ غیرملکی تاجروں پر بھی بے دخلی کی تلوار لٹکا دی ہے۔
سعودی عرب نے کورونا ایس او پی کی خلاف ورزی کرنے والے غیر ملکی تاجروں کو مملکت سے نہ صرف بے دخل کردیا جائے گا، بلکہ ان کے سعودیہ میں دوبارہ داخلے پر پابندی کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔

سعودی وزارتِ داخلہ نے دکانوں کے اندر اور باہر رش لگانے والے گاہکوں اور ملازمین کے لیے جن جرمانوں اور سزاؤں کا اعلان کیا ہے، ان میں غیر ملکیوں کی سعودیہ سے مستقل بے دخلی بھی شامل ہے۔

اس حوالے سے جو ایس او پیز جاری کی گئی ہیں، ان کے مطابق پہلی بار تجارتی ادارے بشمول دکان وغیرہ میں مقررہ حد سے زیادہ افراد موجود ہونے پر فی کس 5 ہزار ریال، دوسری خلاف ورزی پر فی کس 10 ہزار ریال ، تیسری غلطی پر 20 ہزار ریال جرمانے کے ساتھ مقدمہ اور 3 ماہ کیلئے کاروبار بند کردیا جائے گا جبکہ غیر ملکی تاجر کو تیسری بار ایس او پی توڑنے پر ملک بدری کی سزا دی جائے گی اور اس کی واپسی پر بھی پابندی لگادی جائے گی۔

سعودی حکومت نے شادی، جنازے، پارٹیوں اور اسی طرح کے دوسرے اجتماعات میں بھی 5 سے زیادہ افراد کے اکٹھے ہونے پر پابندی لگارکھی ہے، اس کا دائرہ اب زیر تعمیر عمارتوں اور فارموں تک بڑھا دیا گیا ہے۔

اسی طرح شاپنگ مالز یا دکانوں میں خریداروں اور عملہ کے 5 سے زائد ارکان کو جمع ہونے کی اجازت نہیں ہوگی،اس کے ساتھ دو میٹر جسمانی فاصلے کی پابندی بھی لازم ہوگی۔

واضح رہے کہ سعودی عرب میں کرونا وائرس کے 63 ہزار کے قریب کیس سامنے آچکے ہیں اور اب تک اس مہلک وائرس سے وفات پانے والوں کی تعداد 340 کے آس پاس ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.