یورپ کے صنعتی انجن کا پہیہ جام ہونے کا خطرہ، صورتحال سنگین ہوگئی

0

برلن: یورپ کے صنعتی انجن سمجھے جانے والے ملک میں صنعتیں بند ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا، لاکھوں افراد بے روزگار اور معاشرے میں بے چینی پیدا ہوسکتی ہے، یونین نے خبردار کردیا ہے جبکہ صورت حال سنگین ہونے کی حکومت نے تصدیق کردی ہے۔

تفصیلات کے مطابق یورپ کا صنعتی اور معاشی انجن جرمنی بڑی مشکل کا شکار ہونے کے خطرے سے دوچار ہے، جرمنی کی فیکٹریاں روسی گیس پر انحصار کرتی ہیں اور روس سے گیس پہلے کم ہوئی اور اب مکمل بند ہونے جارہی ہے، جرمن حکومت نے گیس بندش کو روس کا معاشی حملہ قرار دے دیا ہے۔

جرمنی میں یونینوں کی مشترکہ تنظیم جرمن فیڈریشن آف ٹریڈ یونینز کی سربراہ یاسمین فہیمی نے چانسلر اولف شولز سے ممکنہ بحران پر ملاقات سے قبل کہا ہے کہ جرمنی کا پورا صنعتی ڈھانچہ بندش کے خطرے سے دوچار ہے، روس کی طرف سے گیس بندش نے معیشت کو خطرے میں ڈال دیا ہے، شیشے، المونیم اور کیمیکل کی صنعتیں مستقل بندش کے خطرے سے دوچار ہیں جس کے معیشت پر سنگین اثرات مرتب ہوں گے۔

خاتون یونین رہنما کا کہنا تھا توانائی کی بڑھتی قیمتوں سے لوگ پہلے ہی پریشان ہیں۔ ایسے میں صنعتوں کی بندش سے بے چینی بڑھ سکتی ہے حکومت فوری توانائی قیمتوں کو منجمد کرے۔

یہ بھی پڑھیں: روسی گیس پر اعتماد ختم ،اٹلی اور جرمنی نے متبادل پر کام شروع کردیا

گیس بندش

روس نے نارڈ اسٹریم پائپ لائن سے جرمنی کو گیس فراہمی پہلے ہی یہ کہہ کر 60 فیصد کم کردی ہے کہ لائن کی مرمت کی ضرورت ہے۔ اور اس کیلئے کینیڈا سے درکار آلات پابندیوں کی وجہ سے درآمد نہیں کئے جارہے۔ اب 11 جولائی سے روس نے گیس لائن مرمت کرنے کے نام پر گیارہ روز کیلئے گیس مکمل بند کرنے کا نوٹس دے دیا ہے۔ جرمن حکام کو شبہ ہے کہ روس 21 جولائی کو بھی گیس بحال نہیں کرے گا۔ اور وہ جرمنی میں گیس بحران پیدا کرنے کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہے۔ جرمن وزیر معیشت رابرٹ ہیبک کا کہنا ہے کہ روس معاشی جنگ چھیڑ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت روسی گیس کے متبادل انتظامات کیلئے کوشاں ہے۔ تاہم صنعتوں کیلئے گیس کی بندش اور راشننگ شروع کی جاسکتی ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.