چین نے مودی کے چھکے چھڑادئیے،کئی کلومیٹر اندر داخل ہوکر چوکی پر قبضہ کرلیا

0

چینی فوج نے لداخ میں بھارتی علاقے کی طرف پیش قدمی کرتے ہوئے کئی کلومیٹر علاقے پر قبضہ کرلیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق لداخ کی وادی گلوان میں بھارتی فوج کی اہم چوکی کے ایم 20 عملی طور پر چینی محاصرہ میں ہے اور چینی فوجیوں نے عین چوکی کے سامنے خیمے لگا کر پڑاؤ ڈال دیا ہے۔

چین نے علاقے میں 5 ہزار اضافی فوجی بھیج دئیے ہیں، دباٶ بڑھانے کیلئے چین نے لداخ میں مشقیں بھی شروع کردی ہیں۔

56 انچ چوڑی چھاتی کے دعویدار بھارتی وزیراعظم مودی پچیس تیس انچ چھاتی والے چینی فوجیوں کے سامنے اپنی سینا کی بے بسی سے پریشان ہیں۔

بھارتی فوج کو لداخ میں اضافی نفری بھیجنے کا حکم دیا گیا ہے لیکن وہاں چینی فوج نے اپنی پوزیشن پہلے ہی مستحکم کرلی ہے اور کئی علاقوں میں بھارتی فوج بغیر مزاحمت کئی کلو میٹر پیچھے ہٹ گئی ہے۔

اہم ذرائع نے “احساس نیوز” کو بتایا کہ چین کے غیر متوقع اقدام نے بھارتی فوج اور حکومت کے پسینے چھڑا دئیے ہیں۔

بھارتی کمانڈروں کے مواصلاتی رابطوں پر نگاہ رکھنے والے ذرائع کا کہنا تھا کہ بھارتی افسران لداخ میں چینی مداخلت کو کارگل جنگ سے تشبیہ دے رہے ہیں جب 1999 میں پاک فوج نے کارگل اور دراس کی اہم چوٹیوں پر قبضہ کرلیا تھا۔

اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ چینی فوج نے اس بار زیادہ پیش قدمی کی ہے، خود بھارتی خبر ایجنسی اے این آئی نے تصدیق کی ہے کہ وادی گلوان میں چینی فوج اسٹریٹجک بھارتی چوکی کے ایم 20 کے سامنے پڑاؤ ڈال چکی ہے۔

یہ بھارتی چوکی شیوک دولت بیگ روڈ کے اوپر واقع ہے اور اس شاہراہ سے رسد کی ترسیل کیلئے اہم سمجھی جاتی ہے۔

یہ علاقہ بھارتی فوج کے 81 ویں اور 114 بریگیڈ کی عمل داری میں آتا ہے۔

بھارتی حکام کے مطابق اس چوکی پر تین سو تک کی نفری تعینات ہوتی ہے تاہم چینی روئیے کو دیکھتے ہوئے ہنگامی کمک روانہ کی گئی ہے۔

وادی گلوان کے علاوہ چینی فوج نے پنگلونگ ندی پر بھی پیش قدمی کی ہے اور بھارتی فوج کو ندی کے قریب گشت سے روک دیا ہے، اس علاقے میں بھارت کئی برسوں سے سڑک تعمیر کرنا چاہتا ہے لیکن چین اسے روک دیتا ہے۔

اب چینی فوج نے بھارتی اہلکاروں کو طاقت کے ذریعہ گشت سے بھی روک دیا ہے اور بھارتی فوجی بھیگی بلی بن کر وہاں سے پلٹ آئے ہیں۔

وادی گلوان سے100 کلومیٹر جنوب مشرق میں واقع ہاٹ اسپرنگ وادی میں بھی چینی فوج کئی کلومیٹر اندر داخل ہوگئی ہے اور چینی فوجیوں نے بھارت کی گوگرہ چوکی کے قریب پڑاؤ ڈال دیا ہے۔

ذرائع کے مطابق بھارتی کمانڈروں نے چینی افسران سے رابطے کرکے مسئلہ حل کرنے کی کوشش کی ہے لیکن وہ ناکام رہے جس کے بعد مودی حکومت سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ فوری بیجنگ سے بات کرے۔

ذرائع کے مطابق بھارتی کمانڈروں نے حکومت کو بتادیا ہے کہ وہ چینی فوج کو پیچھے دھکیلنے کی پوزیشن میں نہیں ہیں اس لئے بات چیت سے مسئلہ حل کیا جائے۔

بھارتی کمانڈر بزدلی چھپانے کیلئے یہ جواز پیش کر رہے ہیں کہ فوج پہلے ہی کشمیر میں جنگجووں کی بڑھتی کارروائیوں اور کنٹرول لائن پر پاکستانی فوج کے ساتھ مصروف ہیں اس لیے چین کے ساتھ محاذ کھولنے سے بچنا ہوگا۔

واضح رہے کہ سائز اور وسائل میں بھارتی فوج سے دس گنا کم ہونے کے باوجود پاک فوج گزشتہ دو دہائیوں سے بھارت کے ساتھ روایتی مشرقی محاذ کے علاوہ افغانستان اور ایران کے ساتھ مغربی بارڈر پر بھی مختلف چیلنجز کا سامنا کرتی آرہی ہے، لیکن بھارتی فوج نے دوسرا محاذ کھلنے سے قبل ہی ہاتھ کھڑے کردئیے ہیں۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.