تارکین کو کھیپ کی صورت میں یورپ لانے کا نیا طریقہ ڈھونڈنے والے پکڑے گئے
برسلز: سینکڑوں تارکین وطن کو یورپی یونین کے بڑے ملک اسمگل کرنے والا گینگ پکڑا گیا ہے، طریقہ واردات بھی نیا تھا، تارکین سے لاکھوں ڈالر وصول کرچکے تھے، پوری کھیپ کی کھیپ اکٹھے اسمگل کی جاتی تھی، حکام کی نظروں میں یہ نیٹ ورک گزشتہ ماہ پہلی بار آیا، تاہم اب سے گرفتار کر لیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق آسٹریا میں پولیس نے انسانی اسمگلنگ میں ملوث ایک گینگ کو گرفتار کیا ہے، جو 700 سے زائد تارکین کو جرمنی پہنچا چکا تھا، پولیس نے گینگ کے 15 ارکان کو گرفتار کرلیا ہے، جو انسانی اسمگلنگ سے ڈھائی ملین یورو کی رقم بناچکے تھے، حکام کا کہنا ہے کہ گروہ کے کارندوں نے اپنا نیٹ ورک سربیا اور ہنگری کے بارڈر تک پھیلایا ہوا تھا، یہ وہاں سے تارکین کو پہلے آسٹریا اسمگل کرکے لاتے تھے، پھر انہیں جرمنی پہنچادیا جاتا، آسٹرین حکام کی نظروں میں یہ نیٹ ورک گزشتہ ماہ پہلی بار آیا۔
یہ بھی پڑھیں: یونان کے روٹ پر سختی، تارکین وطن یورپ پہنچانے کیلئے نیا روٹ تلاش کرلیا
جب 16 نومبر کو پولیس نے لوئر آسٹریا اور ویانا ہوٹل میں گاڑیوں کی چیکنگ کے دوران 25 گاڑیوں سے 300 تک تارکین کو برآمد کیا، یہ گروپ تارکین کو گاڑیوں میں چھپا کر لاتا تھا، اور اس کے لئے ان کا طریقہ واردات نیا تھا، کیوں کہ ڈگیوں کی اکثر تلاشی لی جاتی ہے، اس لئے انہوں نے تارکین کو ڈگیوں کے بجائے پچھلی سیٹوں پر چھپا کر لانے کا طریقہ اختیار کیا ہوا تھا، یہ گاڑیوں کی پچھلی سیٹوں کو نکال کر وہاں تارکین کو چھپا دیتے تھے۔
اور گاڑی کے پچھلے حصے کے شیشوں پر رنگ کردیتے تھے، تاکہ گاڑی کے اندر زیادہ کچھ نظر نہ آئے، اس طرح ہر گاڑی میں 12 سے 15 تارکین کو چھپا کر آسٹریا پہنچایا جاتا، جہاں سے انہیں جرمنی لے جایا جاتا۔
گروپ نے مالدووا، یوکرین اور ازبکستان کے ڈرائیوروں کو بھرتی کر رکھا تھا، جنہیں یہ 3 ہزار یورو ماہانہ تنخواہ دیتے تھے، یہ ڈرائیور ان تارکین کو سربیا اور ہنگری کے بارڈر سے جمہوریہ چیک کے راستے آسٹریا لاتے تھے، تارکین سے 4 سے 5 ہزار یورو لئے جاتے تھے، زیادہ تر تارکین جرمنی کا رخ کرتے تھے، جبکہ کچھ آسٹریا میں ہی پناہ کی درخواست دائر کردیتے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: تارکین پر ظلم ڈھانے والے پاکستانی پکڑے گئے
خیال رہے کہ چند روز قبل بھی یورپی بارڈر پولیس فرینٹکس نے انسانی اسمگلروں کے خلاف بڑا آپریشن کیا تھا، جس میں کئی ممالک کی پولیس نے آپریشن میں ٹارگٹڈ کارروائیاں کیں تھیں، آپریشن کے دوران 212 افراد کو گرفتار کیا گیا تھا۔