سری لنکا میں بحران شدید، تیل خریدنے کے لیے بھی پیسے نہ رہے

0

کولمبو: عالمی منڈی میں تیل کی بڑھتی قیمتوں کے اثرات، خوراک کی قلت کا شکار سری لنکا میں صورتحال مزید خراب، سرکاری پیٹرولیم کمپنی دیوالیہ ہوگئی، بیرون ملک سے تیل خریدنے کے لیے بھی پیسے نہ رہے، جس کے بعد ملک میں تیل کے شدید بحران کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق سری لنکا کے وزیر برائے توانائی ادایا گامنپلا نے کہا کہ ملک کی سرکاری پیٹرولیم کمپنی سیلون پیٹرولیم (سی پی سی) مسلسل کیش کی کمی کا شکار ہے اور اب کمپنی کے پاس بیرون ممالک سے تیل خریدنے کے لیے پیسے نہیں ہیں۔ وزیر توانائی نے مزید کہا کہ ابتدا میں ہمارے پاس تیل امپورٹ کرنے کے لیے ڈالر نہیں تھے لیکن اب ہمارے پاس ڈالر خریدنے کے لیے روپیہ بھی نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ سال سرکاری پیٹرولیم کمپنی کو 83 بلین روپے (415 ملین ڈالرز) کا نقصان ہوا حتیٰ کہ تیل کی فروخت پر سے اگر ٹیکس بھی اٹھالیے جائیں تو بھی نقصان کو پورا کرنے کے لیے یہ ناکافی ہے۔

دوسری جانب کئی تھرمل پاور سٹیشن جمعہ کے روز ایندھن ختم ہونے کے بعد بند ہو گئے، جس کی وجہ سے سری لنکن وزارت توانائی نے ملک میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ دوبارہ شروع کرنے کا اعلان کردیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق سری لنکا کے دارالحکومت کولمبو میں ڈیزل اور پیٹرول کی قلت کے باعث پیٹرول پمپس پر قطاریں لگی ہوئی ہیں جب کہ تیل کی قلت کے سبب پبلک ٹرانسپورٹ کا شعبہ بھی متاثر ہو رہا ہے۔

 

Leave A Reply

Your email address will not be published.