یورو پکڑاؤ، ٹکٹ کٹاؤ اسکیم تارکین میں مقبول ہوگئی

0

برسلز: یورپی یونین میں شامل ملک کی جانب سے غیرقانونی تارکین کے لئے متعارف کرائی ’’یورو پکڑاؤ، ٹکٹ کٹاؤ‘‘ اسکیم رقم بڑھانے کے بعد زیادہ کامیاب ہوگئی، پھنس جانے والے تارکین وطن نے اس اسکیم کو غنیمت جانتے ہوئے اس سے بھر پور استفادہ کرنا شروع کردیا ہے۔

 تفصیلات کے مطابق بیلاروس نے یورپی یونین سے اختلافات کے بعد یورپی بلاک کو پریشان کرنے کے لئے اپنی سرحدیں مختلف غریب ملکوں کے شہریوں کے لئے کھول دی تھیں، اور پاکستان سمیت مختلف ملکوں سے آنے والوں کے لئے ویزے کی شرط ختم کرکے آن آرائیول ویزے یعنی ائرپورٹ پر پہنچ کر ویزہ دینے کی سہولت متعارف کرادی تھی، جس کے نتیجے میں ہزاروں تارکین بیلاروس پہنچے، اور وہاں سے انہوں نے بیلاروس کے پڑوسی یورپی ممالک پولینڈ اور لتھوانیا کا رخ کرنا شروع کردیا، دسمبر تک لتھوانیا میں ساڑھے 4 ہزار سے زائد تارکین داخل ہوئے تھے، جن میں اکثریت مشرق وسطیٰ کے ممالک کی تھی، تاہم پاکستانی، بھارتی اور افغانی بھی ان میں شامل تھے، جس پر لتھوانیا کی حکومت کے لئے پریشانی کھڑی ہوگئی تھی، کہ وہ ان تارکین کو کیسے سنبھالے اور واپس بھیجے۔

یہ بھی پڑھیں: سیاسی پناہ کیلئے پسندیدہ یورپی ملک کون سا نکلا؟، پاکستانیوں کا کونسا نمبر ہے؟

کیوں کہ ایک تارک وطن پر سالانہ 11 ہزار یورو اخراجات کا تخمینہ لگایا گیا تھا، اگر چہ بیشتر تارکین کی جانب سے سیاسی پناہ کے لئے دائر درخواستیں مسترد کردی گئی تھیں، تاہم انہیں واپس بھیجنا پھر بھی مسئلہ بنا ہوا تھا، جس پر یورپی یونین لتھوانیا کی مدد کو آئی۔

اور ان تارکین کو رضاکارانہ طور پر واپس بھجوانے کے لئے فنڈز فراہم کئے، جس کے بعد ابتدا میں واپس جانے والے تارکین کو  ٹکٹ اور 300 یورو دینے کی اسکیم دی گئی، تاہم اس میں زیادہ کامیابی نہ دیکھتے ہوئے، ٹکٹ کے ساتھ کیش رقم ایک ہزار یورو کردی گئی، جس کے بعد لتھوانیا میں پھنسے ہوئے تارکین نے اس اسکیم سے تیزی سے استفادہ کیا ہے، اور سینکڑوں تارکین واپس چلے گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: یورپ داخلے کا جھانسہ دے کر بیلاروس نےدھوکہ کیا، واپس جانے والے تارکین کی دکھ بھری داستانیں

پولش ٹی وی کے مطابق اس ہفتے مزید 272 عراقی تارکین ایک ہزار یورو اور مفت ٹکٹ کی اسکیم سے فائدہ اٹھاتے ہوئے واپس جارہے ہیں، لتھوانیا کی وزیرداخلہ Agnè Bilotaite کا کہنا ہے کہ ایک ہزار یورو کی نقد امداد اور ٹکٹ کے ساتھ تارکین کو واپس بھیجنے کا پیکج  ہمارے لئے نفع کا سودا ہے، کیوں کہ ایک تارک وطن پر سالانہ 11 ہزار یورو خرچہ آتا ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.