یورپ داخلے کا جھانسہ دے کر بیلاروس نےدھوکہ کیا، واپس جانے والے تارکین کی دکھ بھری داستانیں

0

برسلز: یورپی یونین میں بھیجنے کا جھانسہ دے کر لائے گئے تارکین وطن کے ساتھ بیلاروس کے حکام نے کیا سلوک کیا، کس طرح ان کے ساتھ دھوکہ کیا گیا، اس حوالے سے واپس آنے والے تارکین نے روداد سنادی ہیں۔

تفصیلات کے مطابق بیلاروس نے یورپی یونین کے ساتھ اختلافات کے بعد ہائبرڈ وار چھیڑتے ہوئے مشرق وسطیٰ سے ہزاروں تارکین کو اپنے ملک لانا شروع کردیا تھا، اور انہیں یہ جھانسہ دیا جارہا تھا کہ بیلاروس سے وہ آسانی سے یورپی یونین کے رکن ممالک پولینڈ ، لٹویا اور لتھوانیا داخل کردئیے جائیں گے، تاہم اس دھوکے میں آنے والے تارکین کی بڑی تعداد اب واپس اپنے ملکوں میں جانے کے لئے کوشاں ہے، عراقی حکومت نے مزید دو پروازوں کے ذریعہ570 سے زائد اپنے شہریوں کو بیلاروس سے نکال لیا ہے، عراق واپس پہنچنےو الے تارکین نے بیلاروس میں اپنے ساتھ روا رکھے گئے سلوک کی داستانیں سنائی ہیں۔ واپس عراق پہنچنے والے شہریوں کا کہنا ہے کہ انہیں جو سہانے سپنے دکھا کر بیلاروس لے جایا گیا تھا، وہ سب جھوٹ تھا، ہم اپنا سب کچھ بیچ کر وہاں گئے ،لیکن دھوکہ ہوگیا، بیلاروس کے حکام کا رویہ ہمارے ساتھ انتہائی خراب تھا، ہمیں تشدد کا نشانہ بھی بنایا گیا، انفو مائیگرینٹ ویب سائٹ کے مطابق واپس پہنچنے والے کئی عراقی بچوں کے جسموں پر زخموں کے نشانات دیکھے گئے ہیں،عراقی تارکین کا کہنا ہے کہ بیلاروس کے سرحدی محافظ انہیں زبردستی پولینڈ اور لتھوانیا میں دھکیلنے کی کوشش کرتے تھے، واضح رہے کہ پولینڈ بیلاروس سرحد پر اب تک 11 سے زائد تارکین کی موت بھی واقع ہوچکی ہے۔

دوسری طرف بیلاروس کے صدر Lukashenkoنے اپنی پالیسی جاری رکھتے ہوئے جمعہ کو مہاجرین کے ایک کیمپ کا دورہ کیا ہے،بیلاروس کی سرکاری خبر ایجنسی کے مطابق صدر نے تارکین کی پھر یورپی یونین جانے کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے کہا کہ اگر آپ مغرب میں جانا چاہتے ہیں تویہ آپ کا حق ہے، بیلاروس آپ کو نہیں روکے گا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.