بھارتی وائرس برطانیہ میں ویکسین کیخلاف مزاحمت کرنے لگا، جرمنی، اسپین میں بھی تشویش

0

لندن: انگلینڈ میں بھارتی وائرس کی ویکسین کیخلاف مزاحمت کے شواہد بھی سامنے آگئے ہیں، اور کچھ اموات بھی ہوگئی ہیں، جس کےبعد تشویش بڑھ گئی ہے، برطانوی حکومت تمام پابندیاں 21 جون سے ختم کرنے کا پروگرام آگے لے جانے کی تیاری کررہی ہے، اپوزیشن لیبرنے صورتحال کا ذمہ دار حکومت کو قرار دے دیا ہے۔

دوسری طرف جرمنی اور اسپین میں بھی بھارتی وائرس کے حوالے سے تشویش پیدا ہونے لگی ہے، تفصیلات کے مطابق انگلینڈ میں بھارتی وائرس جسے ڈیلٹا کا نام دیا گیا ہے، تیزی سے پھیلنے لگا ہے، اور ویکسین لگوانے والے بھی اس کی زد میں آنے لگے ہیں، پبلک ہیلتھ انگلینڈ کے مطابق جمعہ کو 8 ہزار 125 نئے کیس سامنے آئے ہیں، مجموعی متاثرین کی تعداد بڑھ کر 42 ہزار سے تجاوز کرگئی ہے، جو سابقہ لہر کی طرح صورتحال بگڑنے کا اشارہ دے رہے ہیں، بھارتی وائرس سے زیادہ تشویش اس لئے بڑھ گئی ہے کہ یہ ویکسین کی بھی مزاحمت کررہا ہے، اب تک 42 اموات اس وائرس سے ہوئی ہیں، اور ان میں سے 12 افراد کو ویکسین کی دونوں خوراکیں لگ چکی تھیں ، جبکہ 7 ویکسین کی ایک خوراک لگواچکے تھے ، باقی 23 کو ابھی ویکسین نہیں لگی تھی، انگلینڈ میں انفیکشن کی شرح بھی 6 فیصد تک بڑھ گئی ہے، اخبار گارجین کے مطابق انگلینڈ کے زیادہ متاثرہ شمال مغربی علاقوں میں یہ شرح 8 فیصد کو چھو رہی ہے، جبکہ لندن اور مشرقی انگلینڈ میں اس کا تناسب 2 سے 6 فیصد کے درمیان آرہا ہے۔

حکومت پریشان

بھارتی وائرس کے تیزی سے پھیلاو نے برطانوی حکومت کو پریشان کردیا ہے، اور اخبار ’’سن ‘‘ کے مطابق وزیراعظم جونسن 21 جون سے تمام پابندیاں اٹھانے کے فیصلے پر نظر ثانی کرنے جارہے ہیں، متوقع طور پر پیر کو حکومت اس حوالے سے باظابطہ اعلان کرسکتی ہے، اور پابندیاں مکمل ختم کرنے کا فیصلہ دو سے چار ہفتے آگے کردیا جائے گا۔

جرمنی اور اسپین کو تشویش

جرمن چانسلر انجیلا مرکل نے کہا ہے کہ ملک میں کرونا کی وبا پر کافی حد تک کنٹرول کرلیا گیا ہے،لیکن انہیں برطانیہ میں پھیلتے ڈیلٹا وائرس پر تشویش ہے، جرمن ریاستوں کے سربراہان کے ساتھ ویڈیو کانفرنس میں انہوں نے کہا کہ برطانیہ میں تیزی سے پھیلتا ڈیلٹا وائرس ہمارے لئے تشویش کا باعث ہے، ہمیں ویکسین کی مہم مزید تیز کرنی ہوگی، انہوں نے کہا کہ ہم نے برطانیہ اور بھارت کے حوالے سے سخت سفری فیصلے بروقت کئے ، جو درست ثابت ہوئے ، جرمن ادارے کے مطابق اگر چہ ڈیلٹا وائرس سےمتاثرہ مریض جرمنی میں بھی سامنے آئے ہیں، لیکن یہ مجموعی کیسز کا صرف ڈھائی فیصد ہیں۔

اسپین میں بھی ایک ہفتے کے دوران بھارتی ڈیلٹا وائرس کے 18 کیس سامنے آئے ہیں، جس کے بعد دارالحکومت میڈرڈ کے صحت کے حکام نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اس وائرس کی کمیونٹی ٹرانسمیشن ہونے کا خطرہ موجود ہے، اس لئے محتاط رہنے کی ضرورت بڑھ گئی ہے، حکام نے 60 سے 69 برس کی عمر کے افراد کو آسٹرا زنیکا ویکسین کی دوسری خوراک دینے کا عمل بھی تیز کردیا ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.