برطانیہ میں کرونا کیس بڑھ کر 4 ہزار ہوگئے، کن نئے علاقوں کو خطرہ؟

0

لندن: برطانیہ میں بھارتی وائرس پھیلنے کی رفتار تیزی سےبڑھنے لگی ہے، اور گزشتہ دو ماہ میں پہلی بار جمعہ کو 4 ہزار سے زائد کیس سامنے آگئے ہیں، نئے علاقے بھی بھارتی وائرس کا گڑھ بنتے لگے ہیں، جس سے برطانوی ماہرین کی تشویش میں اضافہ ہوا ہے۔

تفصیلات کے مطابق جمعہ کو برطانیہ میں 4 ہزار 182 نئے کرونا مریض سامنے آئے ہیں، جو گزشتہ دو ماہ میں سب سے زیادہ تعداد ہے، جبکہ گزشتہ جمعہ کے مقابلے میں مریضوں کی تعداد میں 50 فیصد سے زائد اضافہ ہوا ہے، ان نئے مریضوں میں سے 75 فیصد بھارتی وائرس سے متاثر ہیں، اسپتالوں میں مریضوں کا داخلہ بھی 30 فیصد بڑھ گیا ہے، بھارتی وائرس میں اضافے کو دیکھتے ہوئے اب محتاط ماہرین نے حکومت کو مشورہ دینا شروع کردیا ہے کہ وہ 21 جون سے ساری پابندیاں ختم کرنے کے فیصلے پر نظرثانی کرے، ماہرین کا کہنا ہے کہ برطانوی وائرس کے مقابلے میں بھارتی وائرس زیادہ سخت ہے، اور سنگل خوراک لگوانے والےافراد میں اس کیخلاف موثریت 33 فیصد ہے ، جو برطانوی وائرس کے مقابلے میں 50 فیصد تھی، پروفیسر اینڈریو ہاورڈ کا کہنا ہے کہ اس وقت تک محتاط رہنے میں ہی بہتری ہے، جب تک آبادی کے بڑے حصے کو ویکسین کی دونوں خوراکیں نہیں لگ جاتیں۔

نئے علاقے متاثر

برطانوی اخبار کے مطابق ماہرین نے مانچسٹر اور بیڈ فورڈ شائر کو بھارتی وائرس کے نئے متاثرہ علاقے بننے کا خدشہ ظاہر کیا ہے، امپیریل کالج لندن کے ماہرین کو خدشہ ہے کہ مانچسٹر شہر اور برنلی، بری Bury ، Burnley میں جون کے پہلے ہفتے سے بھارتی وائرس کے کیس بڑھنے لگیں گے، بلیک برن، بولٹن اور روسن ڈل پہلے ہی بھارتی وائرس سے متاثرہ ہیں، لیسٹر ، برمنگھم ،وورسٹر، ریڈنگ، کنگسٹن، تھیمز،لیم بتھ اور کینٹر بری پر بھی وائرس کے خطرات منڈلارہے ہیں، سرکاری ماہرین کا بھی کہنا ہے کہ انگلینڈ میں انفیکشن کے پھیلاو کی شرح بڑھ کر ایک فیصد پرآگئی ہے، اور جنوری کے بعد پہلی بار انفیکشن پھیلنے کی شرح بڑھی ہے.

Leave A Reply

Your email address will not be published.