یورپی عدالت انصاف نے ناکام تارکین کیلئے بھی سیاسی پناہ کا نیا راستہ کھول دیا

0

برسلز: یورپی عدالت انصاف نے سیاسی پناہ کے متلاشیوں کے لئے ایک اور بڑا فیصلہ دیا ہے، جس میں یورپ میں موجود ایک ملک میں پناہ کی درخواست مسترد ہونے پر تارکین وطن کو یورپی یونین کے کسی اور ملک میں نئی درخواست دینے کا حق دے دیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق ناروے یورپی ملک ہے، اور وہ شینجن زون میں بھی شامل ہیں، تاہم وہ یورپی یونین میں شامل نہیں ہے، بلکہ اس کا یورپی یونین کے ساتھ ڈھیلا ڈھالا اتحاد ہے، اس سے پہلے ناروے میں جن سیاسی پناہ گزینوں کی درخواستیں مسترد ہوجاتی تھیں، یورپی یونین کے رکن ممالک بھی ان کی درخواست اس بنا پر مسترد کردیتے تھے، کہ ان کی درخواست پہلے ہی ناروے میں مسترد ہوچکی ہے،لیکن اب یورپی عدالت انصاف نے تارکین کے حق میں بڑا فیصلہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ناروے میں جن تارکین کی درخواست مسترد ہوچکی ہو، یورپی یونین کے ممالک انہیں صرف اس بنا پر پناہ سے محروم نہیں رکھ سکتے کہ ناروے میں وہ ناکام ہوچکے ہیں، بلکہ تارک وطن اگر پناہ کی درخواست دائر کرتا ہے، تو متعلقہ یورپی ملک اس کا اپنا طور پر جائزہ لے گا، اس فیصلے سے ناروے میں ناکام رہنے والے تارکین وطن کے لئے دوسرے یورپی ملکوں میں پناہ کی درخواستیں دائر کرنے کا راستہ کھل گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: جرمن عدالت کا فیصلہ ہزاروں تارکین کیلئے راستہ کھول گیا

کیس کیا تھاَ؟

یورپی عدالت انصاف میں یہ کیس ایک ایرانی تارک وطن لے کر گیا تھا، جس کی پناہ کی درخواست 2009 میں ناروے میں مسترد ہوئی تھی۔

بعد ازاں اس نے 2014 میں جرمنی آکر یہاں بھی سیاسی پناہ کی درخواست دائر کی، لیکن جرمن عدالت نے اس بنا پر درخواست مسترد کردی کہ اس کی درخواست ناروے میں پہلے ہی مسترد ہوچکی ہے، اس کیخلاف ایرانی تارک وطن نے جرمنی میں اپیل کی تو معاملہ یورپی عدالت انصاف کو ریفر کردیا گیا، اب یورپی عدالت نے فیصلہ دیا ہے کہ جرمنی اس تارک وطن کی درخواست کا آزادانہ جائزہ لے، کیوں کہ ناروے یورپی یونین کا رکن نہیں ہے، اس لئے وہاں درخواست مسترد ہونے کا اطلاق جرمنی میں نہیں ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں: تارکین کیلئے خوشخبری، اعلیٰ اطالوی عدالت نے پناہ کا ایک اور جواز تسلیم کرلیا

عدالت نے قرار دیا کہ اگرچہ ناروے مہاجرین سے متعلق ڈبلن معاہدہ کا حصہ ہے، لیکن وہاں پناہ سے متعلق دیگر یورپی رولز کا اطلاق نہیں ہوتا، عدالت نے ایرانی تارک وطن کے کیس کا دوبارہ جائزہ لینے کا حکم دیا ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.