جرمنی میں معیشت اور صحت کے حوالے سے خطرے کی گھنٹی

0

برلن: جرمنی میں ایک طرف کرونا کی صورتحال بگڑتی جارہی ہے، اور اسپتالوں میں مریضوں کی تعداد کے حوالے سے خطرے کی گھنٹی بج گئی ہے، تو دوسری جانب لاک ڈاؤن کی وجہ سے یورپ کا معاشی انجن سمجھا جانے والا ملک ریکارڈ خسارے کا بھی شکار ہوگیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق جرمنی کے صحت سے متعلق ادارے رابرٹ کوش انسٹی ٹیوٹ نے وبا میں شدت کے حوالے سے حکومت  کو الرٹ جاری کردیا ہے، اتوار کو جرمنی میں 17 ہزار 800 نئے کیس اور 104 اموات ریکارڈ کی گئی تھیں، ادارے کے مطابق ملک کے 70 بڑے اسپتالوں سے سامنے آنے والا ڈیٹا خطرے کی نشاندہی کررہا ہے، وبا نوجوانوں کو بڑے پیمانے پر اپنی لپیٹ میں لے رہی ہے، اور اسپتالوں کے آئی سی یو تیزی سے بھرتے جارہے ہیں، ان میں 90 فیصد نئے کیس برطانوی وائرس کے ہیں۔

دوسری جانب کرونا اوراس سے جڑی پابندیوں کے باعث دنیا کی چوتھی اور یورپ کی سب سے بڑی اقتصادی طاقت جرمنی کو گزشتہ برس بجٹ میں ہوش ربا خسارے کا سامنا رہا۔ گزشتہ برس جرمنی کو 190 ارب یورو کا خسارہ ہوا ہے، جو مشرقی اور مغربی جرمنی کے دوبارہ اتحاد کے بعد سے سب سے بڑا خسارہ ہے۔ جرمن ادارہ شماریات کے مطابق جرمنی میں 2013ء سے ہر سال بجٹ پلس میں چل رہا تھا، لیکن کرونا کی وبا کے نتیجے میں لاک ڈاؤن کے دوران حکومت کو عوامی شعبے کی مالی مدد کے لیے غیر معمولی حد تک زیادہ وسائل استعمال کرنا پڑے۔ دوسری طرف کاروبار متاثر ہونے سے وصولی بھی کم ہوئی ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.