برطانیہ کی مہاجرین کو روکنے کی تمام کوششیں ناکام

0

لندن: برطانوی حکومت کی جانب سے غیرقانونی تارکین کی آمد روکنے اور انہیں ڈیپورٹ کرنے کے لئے سخت اقدامات کے باوجود تارکین وہاں کا رخ کرنے سے پیچھے نہیں ہٹ رہے، اور ایک اور کھیپ فرانس سے برطانیہ پہنچ گئی ہے، اس کھیپ نے گزشتہ ایک سال کا ریکارڈ بھی توڑ دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق برطانوی وزیرداخلہ پریتی پٹیل کی جانب سے غیر قانونی تارکین وطن کو روکنے کے لئے سخت اقدامات اور پالیسی کے باوجود تارکین کی جانب سے برطانیہ جانے کا سلسلہ جاری ہے،  اور ایک ساتھ 6 چھوٹی کشتیاں فرانس سے انگلش چینل پار کرکے برطانیہ پہنچنے میں کامیاب ہوگئی ہیں، جن پر 183 تارکین وطن سوار تھے، یہ گزشتہ ایک برس میں ایک ساتھ سب سے زیادہ تارکین کی آمد ہے، برطانوی ہوم آفس کے مطابق 24 مارچ کو مزید 3 کشتیاں بھی برطانیہ کی طرف بڑھ رہی تھیں، جنہیں روکا گیا ہے، اور ان پر 67 تارکین سوار تھے، اسی طرح فرانسیسی حکام نے بھی 164 تارکین کو کیلس میں کشتیوں پر سوار ہونے سے پہلے ہی پکڑ لیا ہے، ان میں خواتین و بچے بھی شامل ہیں۔

برطانیہ کی طرف تارکین وطن کے یہ سفر ایسے موقع پر سامنے آئے ہیں، جب برطانوی وزیر داخلہ پریتی پٹیل نئی پالیسی کے تحت ملک میں غیر قانونی داخل ہونے والوں کے حقوق محدود اور انہیں تیزی سے ڈیپورٹ کرنے کا نظام  نافذ کرنے جارہی ہیں، ان میں انگلش چینل پار کرکے آنے والے تارکین  بالخصوص شامل ہوں گے، واضح رہے کہ گزشتہ سال 2020 کے دوران انگلش چینل پار کرکے 8 ہزار تارکین برطانیہ پہنچنے میں کامیاب ہوئے تھے، ان میں سے زیادہ تر کو کینٹ کے علاقے میں سابق فوجی بیرکوں میں قائم حراستی مراکز میں رکھا گیا، برطانوی حکومت کی سخت پالیسی کی وجہ سے  گزشتہ برس6677 تارکین نے رضاکارانہ طور پر اپنے ممالک واپسی کی راہ لی تھی، جبکہ 4 ہزار 353 کو ڈیپورٹ کیا گیا تھا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.