یورپ آنے والے تارکین کو حادثہ پیش آگیا

0

برسلز: خوشحال زندگی گزارنے کیلئے بلقان کے زمینی روٹ کے ذریعہ یورپی یونین کے ممالک میں آنے کی کوشش کرنے والے تارکین کے گروپ کو خوفناک حادثہ پیش آگیا، جس میں قیمتی جانیں ضائع ہوئی ہیں، جبکہ تارکین شدید زخمی بھی ہوئے ہیں، کچھ زندگی بھر کیلئے معذور ہوگئے۔

تفصیلات کے مطابق بلقان کے زمینی روٹ کے ذریعہ یورپ کے خوشحال ممالک میں داخلے کی خواہش لئے آنے والے تارکین کا گروپ خوفناک حادثہ کا شکار ہوگیا، اطلاعات کے مطابق 19 کے قریب تارکین ایک ٹرک میں چھپ کر بوسنیا سے کروشیا  اور وہاں سےآگے دوسرے ممالک جانے کی کوشش کررہے تھے، لیکن بدقسمتی سے وہ جس ٹرک میں چھپے ہوئے تھے، وہ بوسنیا اور کروشیا کو ملانے والی شاہراہ پر الٹ گیا۔ یہ حادثہ کروشیا کی حدود میں پیش آیا اور اس وقت ٹرک بوسنیا کی سرحد سے کچھ ہی فاصلہ پر تھا، حادثہ اتنا شدید تھا کہ ٹرک کا اوپری حصہ الگ ہوکر جاگرا، اور یہ اوپری حصے میں چھپے ہوئے  تارکین وطن کے لئے خوش قسمتی ثابت ہوا، اور ان میں سے اکثریت کی جانیں بچ گئیں، اور چوٹیں بھی زیادہ شدید نہیں آئیں۔

یہ بھی پڑھیں:اٹلی پہنچے پر تارکین کن مراحل سے گزرتے ہیں، کہاں کیا غلطی بھاری پڑسکتی ہے؟

لیکن نچلے حصے میں سوار تارکین بدقسمت نکلے، اور ٹرک الٹنے سے وہ اس کے نیچے دب گئے، مغربی خبر ایجنسی نے عینی شاہدین اور حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ جائے حادثہ پر درد ناک مناظر تھے، ٹرک کے نیچے دبے تارکین مدد کے لئے پکار رہے تھے۔

ایک مقامی افسر کے مطابق 4 تارکین موقع پر ہی دم توڑ گئے، جبکہ 11 زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا گیا ہے، اور ان میں سے بیشتر شدید زخمی ہیں، کم ازکم ایک کا تو بازو کاٹنے کی تصدیق کردی گئی ہے، کیوں کہ دبنے کی وجہ سے وہ بری طرح کچلا گیا تھا، کروشیا کے سرکاری ٹی وی کے مطابق حادثہ کا شکار ٹرک سربیا سے تعلق رکھتا تھا، اور ڈرائیور بھی سربین تھا، جس کے کنٹرول کھونے کے باعث حادثہ پیش آیا، ایک مقامی افسر Zlatko Pjes کے مطابق حادثے کا شکار ہونے والے بیشتر تارکین وطن شامی ہیں، لیکن ان کے پاس شناختی دستاویز ات موجود نہیں تھیں، واضح رہے کہ بلقان روٹ کے ذریعہ پاکستانی تارکین بھی  سفر کرتے ہیں۔

خیال رہے کہ چند روز قبل ہزاروں کلومیٹر کا سفر طے کرنے کے بعد یورپ پہنچنے والے پاکستانی تارکین وطن کو بھی بڑا حادثہ پیش آیا تھا، زمینی راستہ عام طور پر تارکین وطن کے لئے محفوظ تصور کیا جاتا ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.