لاک ڈاؤن خاتمے پر برطانیہ کا کون انتظار کررہاہے؟ وزیراعظم و ماہرین نے بتادیا

0

لندن: برطانیہ اپنی عوام کو ویکسین لگانے کے سلسلہ میں دنیا میں سب سے آگے ہے، اور وہاں کرونا کی صورتحال بھی ہر گزرتے دن کے ساتھ بہتر ہوتی جارہی ہے، ایسے میں حکومت مرحلہ وار پابندیاں نرم کررہی ہے، اور 21 جون سے لاک ڈاؤن تقریباً ختم ہوجائے گا، لیکن پھر کیا ہوگا؟۔

اس بارے میں ابھی سے ماہرین نے خبردار کرنا شروع کردیا ہے، برطانوی ماہرین کا کہنا ہے کہ لاک ڈاؤن ختم ہونے کے بعد کرونا کی تیسری لہر ہمارا انتظار کررہی ہوگی، اور اس میں کسی کو شک نہیں ہونا چاہئے، برطانوی وزیراعظم بورس جانسن سمیت حکومتی رہنما بھی تسلیم کررہے ہیں کہ جیسے ہی لاک ڈاؤن ختم ہوگا، اس بات کا خدشہ موجود ہے کہ انفیکشن ایک بار پھر بڑھنا شروع ہوجائے گا، تاہم ان کا کہنا ہے کہ ویکسین کی وجہ سے اس بار  ہم وبا سے نمٹنے کے لئے زیادہ تیار ہوں گے، اور نئی لہر میں اموات اور اسپتالوں میں داخلے کی صورتحال پہلے جیسی نہیں ہوگی، بلکہ ہم بہت بہتر  پوزیشن میں ہوں گے۔ برطانیہ کے وزیراعظم بورس جانسن نے خبردار کیا ہے کہ کورونا وائرس غیرمعینہ مدت تک ساتھ رہے گا اور کورونا وبا کے اثرات سے نکلنے میں کئی برس لگیں گے۔

دوسری جانب برطانیہ میں کورونا وبا سے جانی اور مالی نقصان کو ایک برس مکمل ہوگیا اور اس موقع پر لندن سے کارڈف تک اہم عمارتیں روشن کرکے ہلاک افراد کویاد کیا گیا جب کہ لوگوں نےگھروں کے باہر موم بتیاں جلا کر لواحقین سے اظہار افسوس کیا۔وبا سے برطانیہ میں اب تک ایک لاکھ 26 ہزار سے زائدافراد ہلاک ہوئے ہیں۔

ٹین ڈاوننگ اسٹریٹ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ خطرات کے باوجود حکومت لاک ڈاؤن اٹھانے کے اعلان پر قائم ہے، کیوں کہ اس کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہے۔ برطانوی ماہر کرس وٹی کا کہنا ہے کہ لاک ڈاؤن اٹھنے کے بعد کرونا کی تیسری لہر یقینی ہے، پروفیسر لاک ڈاؤن کے نام سے مشہور ایک اور ماہر نیل فرگوسن کا کہنا ہے کہ برطانویوں کو زیادہ سے زیادہ وقت گھروں میں رہنا ہوگا، اور بیرون ملک سفر سے مکمل پرہیز کرنا ہوگا، ہمیں موسم گرما میں اپنے بارڈر بند کردینے چاہیں، ورنہ پھر صورتحال خراب ہوسکتی ہے، اور نیا لاک ڈاون لگانا پڑسکتا ہے، ایک اور ماہر پروفیسر کیلم سیمپل کا کہنا ہے کہ برطانیہ میں کرونا کی تیسری لہر جولائی اور اگست میں حملہ کرسکتی ہے، اور اس میں ہمیں نئے قسم کے کرونا وائرسز کا سامنا بھی کرنا پڑسکتا ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.