اٹلی پہنچے پر تارکین کن مراحل سے گزرتے ہیں، کہاں کیا غلطی بھاری پڑسکتی ہے؟

0

روم: یورپ آنے کے خواہش مند ہزارو ں تارکین وطن ہر سال   کشتیوں کے ذریعہ اٹلی پہنچ رہے ہیں، اٹلی پہنچنے کے بعد کیا پروسیس ہوتا ہے؟، اس پروسیس میں کون سی چیز سب سے اہم ہوتی ہے؟۔ جو اس کے لئے مستقل قیام یا پھر ڈیپورٹ کا راستہ کھول سکتی ہے۔

اس حوالے سے اطالوی تنظیم کی مدد سے تیار کردہ اہم رپورٹ سامنے آئی ہے، تفصیلات کے مطابق یورپ آنے والے تارکین وطن کے لئے  سب سے بڑے مرکز اٹلی میں کیا طریقہ کار نافذ ہے، کشتیوں سے اترنے کے بعد تارکین کو کن مراحل سے گزرنا پڑتا ہے، اس بارے میں تارکین وطن کی خبریں دینے والی ویب سائٹ انفو مائیگرینٹ نے رپورٹ دی ہے، اٹلی میں بیشتر تارکین وطن جزیرہ لمپاڈسیا، سسلی اور کلابریا میں پہنچتے ہیں، کشتیوں سے اترنے کے بعد سب سے پہلے  تارکین وطن کی شناخت کی جاتی ہے، اور یہ تارک وطن کیلئے بہت اہم ہوتا ہے، کیوں کہ اگلے کئی برسوں میں اس کی شناخت یہی رہتی ہے۔

امیگریشن کے بارے میں اطالوی ایسوسی ایشنASGI کی قانونی مشیر ایڈلیڈی مسامی Adelaide Massimi نے بتایا کہ تارکین کی شناخت کا یہ عمل زیادہ تر لمپاڈسیاکے مرکز میں ہوتا ہے، لیکن سسلی، پالیا، ترانتو اور پوزولو میں بھی مراکز قائم ہیں، ان مراکز میں پولیس افسر تارکین وطن سے نام، شہریت، اٹلی پہنچنے کا روٹ اور آنے کی وجہ پوچھتے ہیں، انہوں نے بتایا کہ یہ انٹرویو تارک وطن کیلئے فیصلہ کن ہوتا ہے۔ اس میں پولیس یہ دیکھتی ہے کہ تارک وطن کے پاس سیاسی پناہ کی کوئی ٹھوس وجہ ہے۔ یا پھر وہ صرف معاشی وجوہات کی بنا پر اٹلی آیا ہے، اگر صرف معاشی وجوہات ہوں، تو پھر اسے غیر قانونی تصور کرنا شروع کردیا جاتا ہے، لیکن اگر وہ پناہ کا کوئی ٹھوس جواز  پیش کردے تو پھر اسے سیاسی پناہ کا طلباگار اور اس وقت تک قانونی سمجھا جاتا ہے، جب تک اس کی پناہ کی درخواست پر کوئی فیصلہ نہ ہوجائے۔

انٹرویو کے اختتام پر تارک وطن کے فنگر پرنٹ لئے جاتے ہیں، جس کے بعد وہ خود کار طریقے سے یورپی نظام میں آجاتا ہے، یہ واضح ہوجاتا ہے کہ اس کا کیس اٹلی میں ہی چلے گا، اور وہ کسی دوسرے یورپی ملک میں سیاسی پناہ کی درخواست دینے کا اہل نہیں رہتا۔

دوسرا قدم

انٹرویو اور فنگر پرنٹ کے بعد  کرونا کی وجہ سے ان کا ٹیسٹ کیا جاتا ہے، اور اطالوی ریڈ کراس کی مدد سے انہیں کسی جہاز میں10 روز کے لئے  قرنطینہ کردیا جاتا ہے۔ البتہ 18 برس سے کم عمر بچوں کو  جہاز کے بجائے  زمین پر ہی قرنطینہ سینٹر میں رکھا جاتا ہے۔

تیسرا اور آخری مرحلہ

قرنطینہ مکمل ہونے پر تارکین وطن کو دو کیٹگریز میں تقسیم کردیا جاتا ہے، انٹرویو کے دوران جو افراد پولیس افسر کو سیاسی پناہ کے جواز پر قائل کرنے میں کامیاب ہوچکے ہوتے ہیں، انہیں ریسیپشن سینٹرز منتقل کردیا جاتا ہے، جہاں ان کا کیس چلتا ہے، جبکہ ایسے تارکین جن کی وجوہات معاشی نکلتی ہیں، انہیں ڈیپورٹ کے لئے حراستی مراکز بھیجا جاتا ہے، لیکن حراستی مراکز میں گنجائش نہ ہونے پر تارکین وطن کو خود ہی 7 روز کے اندر اٹلی چھوڑنے کا  کہہ دیا جاتا ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.