کرونا پابندیوں کیخلاف کئی یورپی ممالک میں احتجاج

0

برسلز: ایک طرف یورپ میں کرونا کی تیسری لہر نے حکومتوں کیلئے پریشانی کھڑی کردی ہے، تو دوسری جانب ایک سال سے لاک ڈاؤن اور پابندیوں کا سامنا کرنے والے یورپی شہری بھی تنگ آگئے ہیں، ایسے میں اختتام ہفتہ یعنی ویک اینڈ پر کئی یورپی ممالک میں کرونا پابندیوں کے خلاف مظاہرے ہوئے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق کرونا وائرس سے یورپ میں 10 لاکھ سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں، اور وبا کی تیسری لہر نے یورپی ممالک کو لپیٹ میں لے لیا ہے، گزشتہ ہفتے کے دوران دنیا میں انفیکشن کی شرح میں 14 فیصد اضافہ دیکھا گیا ہے، دوسری طرف لاک ڈاؤن اور پابندیوں کے باعث یورپی عوام میں بھی اکتاہٹ بڑھتی جارہی ہے، اور معاشی دباؤ نے ان کے لئے مزید پریشانی بڑھادی ہے، ایسے میں ویک اینڈ پر جرمنی، آسٹریا، سویڈن، سوئٹزرلینڈ اور برطانیہ میں بھی پابندیوں کے خلاف مظاہرے ہوئے ہیں، جن میں ہزاروں افراد نے شرکت کی، مظاہرین کرونا پابندیاں ختم کرنے کے حق میں نعرے لگارہے تھے، جرمن  شہر کیسل Kassel میں ہونے والے مظاہرے میں حکام کے مطابق 20 ہزار افراد نے شرکت کی، اور یہ اب تک کا سب سے بڑا مظاہرہ تھا، اس موقع پر مظاہرین کو کنٹرول اور منتشر کرنے کے لئے پولیس نے لاٹھی چارج کیا اور اسپرے پھینکا۔

سویڈن میں دارالحکومت اسٹاک ہوم، گوٹن برگ اور مالمو میں ویک اینڈ پر مظاہرے کئے گئے، اس موقع پر پولیس نے مظاہرین کو خبردار کیا کہ وہ کرونا پابندیوں کی خلاف ورزی کے مرتکب ہورہے ہیں، سوئٹزرلینڈ میں Liestal میں مظاہرہ کیا گیا، جبکہ آسٹریا میں دارالحکومت ویانا کے مرکزی اسٹیشن  کے قریب مظاہرین جمع ہوئے، اور پابندیاں ہٹانے کا مطالبہ کیا، برطانیہ میں سینٹرل لندن کے علاقے میں ہونے والے مظاہرے کے ہزاروں شرکا نے  پولیس پر بوتلیں پھینکیں، مظاہرے میں اداکار لارنس فاکس نے بھی شرکت کی، ابتدا میں مظاہرین کے جارحانہ انداز پر پولیس کو پیچھے ہٹنا پڑا، لیکن بعد ازاں پولیس نے انہیں پیچھے دھکیل دیا، اس موقع پر 13 مظاہرین کو گرفتار بھی کیا گیا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.