پی ڈی سربراہ نے تارکین کے بچوں کیلئے اہم اعلان کردیا، سالوینی پریشان

0

روم: اٹلی کی اہم جماعت پی ڈی نے سابق وزیراعظم انریکو لیٹا کو نیا سربراہ چن لیا ہے، اور انہوں نے پارٹی قیادت سنبھالتے ہی اٹلی میں مقیم تارکین وطن کے بچوں کے لئے اہم اعلان کردیا ہے، جس پر تارکین وطن مخالف رہنما کی شہرت رکھنے والے لیگ پارٹی کے سربراہ ماتیو سالوینی تشویش میں مبتلا ہوگئے ہیں۔

واضح رہے کہ پی ڈی  حکومت میں شامل ہے، تفصیلات کے مطابق اٹلی کی اہم جماعت  پی ڈی نے سابق وزیراعظم انریکو لیٹا کو اپنا نیا سربراہ چن لیا ہے، پارٹی کے 860 ارکان نے ان کے حق میں ووٹ دئیے، اور صرف 2 نے مخالفت کی، جبکہ 4 ارکان غیر حاضر تھے۔ پی ڈی کی سربراہی سنبھالنے کے بعد سابق وزیراعظم لیٹا نے اہم پالیسی بیان دیا ہے، جس میں تارکین وطن کے بچوں کیلئے اہم اعلان بھی شامل ہے، جس پر عمل سے اٹلی میں مقیم تارکین وطن کی بڑی مشکل حل ہوسکتی ہے، لیٹا نے اپنے خطاب میں کہا کہ پی ڈی کو نئے لیڈر نہیں بلکہ نئی جماعت بننےکی ضرورت ہے، ان کی پہلی ترجیح ملازمتیں پیدا کرنا اور خواتین و نوجوانوں کیلئے زیادہ مواقع پیداکرنا ہے،

انہوں نے کہا کہ ووٹ ڈالنے کے لئے عمر کم کرکے 16 برس کرانے کیلئے وہ کام کریں گے، اس کے ساتھ انہوں نے تارکین وطن کے بچوں کیلئے اہم اعلان کیا اور کہا کہ اٹلی میں پیدا ہونے والے تارکین وطن کے بچوں کو پیدائش کے ساتھ ہی از خود شہریت دلانا ان کا ہدف ہے، اس مقصد کے لئے وہ ملک میں ایسے تمام جماعتوں اور رہنماؤں سے بات کریں گے، جو ان مقاصد کیلئے ہمارا ساتھ دے سکیں۔

خیال رہے کہ لیٹا 6 برس کے بعد اٹلی کی قومی سیاست میں واپس آئے ہیں، ان کی حکومت اس وقت کے پی ڈی لیڈر متیو رینزی نے 2014 میں گرادی تھی، لیکن بعد میں رینزی نے خود بھی پی ڈی چھوڑ کر اپنی الگ جماعت ویوا پارٹی بنالی تھی۔

سالوینی کا ردعمل

لیگ پارٹی کے سربراہ ماتیو سالوینی نے پی ڈی کے نئے سربراہ انریکولیٹا کی جانب سے تارکین وطن کے بچوں کو پیدائش کے ساتھ ہی ازخود شہریت دینے کے بیان پر تشویش کا اظہار کیا ہے، اور کہا ہے کہ لیٹا یہ بات کرکے وزیراعظم ماریو دراغی کی حکومت کو خطرے میں ڈال رہے ہیں، واضح رہے کہ پی ڈی کے ساتھ سالوینی کی جماعت بھی حکومت کا حصہ ہے، سالوینی نے لیٹا کو طنز کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ایسے وقت میں جب اٹلی میں تعلیمی ادارے  بند ہیں، فیکٹریاں مشکلات کا شکار ہیں، اطالوی شہری ذہنی مسائل سے دوچار ہیں، تارکین وطن کے بچوں کو پیدائش پر شہریت دینے کی بات وہی کرسکتا ہے، جو مریخ سے آیا ہو یا پیرس سے۔

واضح رہے کہ اٹلی واپسی سے قبل لیٹا پیرس میں پولیٹکل اسٹدیز کے پروفیسر کی خدمات انجام دے رہے تھے، سالوینی نے کہا کہ میں پیرس سے آنے والے پروفیسر کو بتانا چاہتا ہوں کہ اٹلی پہلے ہی دوسرے یورپی ملکوں سے زیادہ شہریت دیتا ہے، لیکن اگر وہ تارکین کے بچوں کو شہریت دینے کی بات کریں گے، تو اس کا مطلب ہے کہ وہ موجودہ حکومت کو گرانا چاہتے ہیں۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.