جرمنی میں وبا متاثرین میں تارکین کی ہوشربا تعداد نکل آئی

0

برلن: جرمنی میں کرونا سے متاثرین کے پس منظر کے بارے میں رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ برطانیہ کی طرح یہاں بھی وبا کا شکار ہونے والوں میں تناسب کے لحاظ سے تارکین وطن زیادہ ہیں، اور ان میں بھی مسلم کمیونٹی میں یہ شرح بہت زیادہ ہے۔

تفصیلات کے مطابق جرمنی میں رابرٹ کوش انسٹی ٹیوٹ Robert Koch Institute کے صدر پروفیسر لوتھر ویلر نے ماہرین کے ساتھ کانفرنس میں بتایا ہے کہ جرمنی میں کرونا سے تشویشناک حالت یعنی آئی سی یو میں پہنچنے والے مریضوں میں سے 90 فیصد غیر ملکی پس منظر رکھتے ہیں، اور ان میں بھی 50 فیصد مسلم کمیونٹی سے ہیں، حالاں کہ مسلم کمیونٹی جرمن معاشرہ کا صرف 5 فیصد بنتی ہے، جرمن اخبار ’’بلڈ ‘‘ کی رپورٹ کے مطابق  Moersمیں پھیپھڑوں کے اسپتال Bethanien Hospital کے تھامس ووشر کا بھی کہنا ہے کہ آئی سی یو میں آنے والے 90 فیصد مریض غیرملکی پس منظر رکھتے ہیں، اور انہوں نے اس حوالے سے وزیرصحت کو بھی اعداد وشمار سے آگاہ کیا تھا، انہوں نے بتایا کہ تارکین وطن کے پس منظر کے حامل افراد میں وبا کی اس صورتحال کی وجہ رابطوں کی رکاوٹیں ہیں، ہمیں ان سے زیادہ رابطے رکھنے  کی ضرورت ہے، دوسری طرف پروفیسر ویلر نے کہا کہ جرمنی میں متوازی معاشرے ہیں، مثلاً ہمیں مساجد تک زیادہ روابط رکھنے چاہیں، لیکن ہم ایسا نہیں کرپاتے۔

جرمن اخبار کے مطابق اس کانفرنس میں شریک ماہرین نے وبا پر اس گفتگو کو نجی اور غیر رسمی  تبادلہ خیال قرار دیا ہے، واضح رہے کہ برطانیہ میں بھی غیر ملکی پس منظر والے  شہریوں میں کرونا کی شرح سفید فام شہریوں سے بہت زیادہ رہی ہے، اور اس کی وجہ بالخصوص ایشیائی خاندانوں کا فیملی سسٹم اور زیادہ میل جول  ونا بتایا جاتا ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.