اٹلی میں حکومت گرانے والے ہی حکومت بچانے کیلے سرگرم

0

روم: اٹلی میں سیاسی بحران فیصلہ کن مرحلے میں داخل ہوگیا ہے، اطالوی وزیراعظم جوسپے کونتے آج پیر کو قومی اسمبلی میں خطاب اور اعتماد کا ووٹ حاصل کریں گے، دوسری طرف حکومت سے الگ ہونے والے ویوا پارٹی کے سربراہ میتیو رینزی نے یوٹرن لیتے ہوئے حکومت بچانے کیلئے اہم اقدام کا اشارہ دے دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق ویوا پارٹی کے الگ ہوجانے سے اطالوی وزیراعظم جوسپے کونتے کی حکومت بحران کا شکار ہے اور اس بحران کا فیصلہ کن مرحلہ شروع ہوگیا ہے، آج پیر کو وزیراعظم ایوان زیریں یعنی قومی اسمبلی سے خطاب اور اعتماد کا ووٹ لیں گے، اور مبصرین کو امید ہے کہ قومی اسمبلی میں انہیں اعتماد کا ووٹ  مل جائے گا، تاہم وزیراعظم کا اصل امتحان منگل کو ہونا ہے، جب انہیں سینیٹ سے اعتماد کا ووٹ لینا ہوگا، حکومت سے الگ ہونے والے میتیو رینزی کے 18 سینیٹر ہیں، اور ان کی بدولت ہی وزیراعظم کو اکثریت حاصل تھی، وزیراعظم نے سینیٹ میں اکثریت کے لئے اپوزیشن اور آزاد ارکان سے رابطے کئے ہیں اور 5 سینیٹر ان کی حمایت میں سامنے آچکے ہیں، تاہم حکومت  بچانے کے لئے انہیں سینیٹ میں مزید ارکان کی حمایت درکار ہے۔

رینزی کا یوٹرن

اس دوران حکومت سے الگ ہونے والے ویوا پارٹی کے سربراہ میتیو رینزی نے یوٹرن لیا ہے، اس سے پہلے وہ نئے الیکشن کا مطالبہ کررہے تھے، تاہم سوشل میڈیا اور رائے عامہ کے جائزوں میں خود پر ہونے والی شدید تنقید کے بعد رینزی کا نیا بیان سامنے آیا ہے، جس میں انہوں  نے وزیراعظم جوسپ کونتے کی حکومت بچانے کا واضح اشارہ دیا ہے۔

میتیو رینزی کا کہنا ہے کہ ان کے 18 سینیٹرز منگل کو وزیراعظم کے سینیٹ سے خطاب اور اعتماد کا ووٹ لینے کے موقع پر متوقع طور پر غیر حاضر رہیں گے، یعنی وہ وزیراعظم کی مخالفت نہیں کریں گے، اگر ویوا پارٹی کے سینیٹرز ایوان سے غیر حاضر ہوگئے ،تو 321 رکنی ایوان میں وزیراعظم اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے میں کامیاب ہوجائیں گے۔ اوران کی حکومت بچ جائے گی۔ رینزی کی جماعت نے ایک بار پھر حکومت  میں واپسی کی خواہش کا بھی اظہار کیا ہے، اور ان کے  رکن پارلیمان ایتورو روستو کا کہنا ہے کہ ویوا پارٹی فوری طور پر حکومت میں واپسی کے لئے تیار ہے، بشرطیکہ وزیراعظم ہمارے مطالبات پر کچھ نرمی کا مظاہرہ کریں۔

خیال رہے کہ میتیو رینزی نے یورپی یونین سے ملنے والے 200 ارب یورو کے فنڈز پر ماہرین کے ذریعے استعمال پر اعتراض اٹھایا تھا، اور اسی بناء پر حکومت سے علیحدگی اختیار کرلی تھی۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.