براڈ شیٹ کے سربراہ نے شریف خاندان کی بریت کا دعویٰ مسترد کردیا

0

لندن: براڈ شیٹ کے مالک کیوے ماسوی نے شریف خاندان کي بریت کا دعویٰ مسترد کردیا، انہوں نے کہا کہ نوازشریف کہتے ہیں وہ الزامات سے بری ہوگئے،یہ بالکل جھوٹ ہے، شریف خاندان کی سیکڑوں ملین ڈالرزکےاثاثوں کی معلومات ہیں، شریف خاندان کے پاس ان اثاثوں کی وضاحت نہیں ہے۔

سابق وزیر اعظم نواز شریف کے لندن میں موجود فلیٹس ایون فیلڈ کے حوالے سے برطانیہ کی براڈ شیٹ کمپنی کے چیف کیوے موسوی نے کہا کہ نواز شریف نے براڈ شیٹ عدالتی فیصلے سے متعلق سراسر جھوٹ بولا ہے، نواز شریف کہتے ہیں وہ الزامات سے بری ہو گئے، یہ بالکل جھوٹ ہے، براڈ شیٹ کے عدالتی فیصلے نے انہیں بے گناہ ثابت نہیں کیا، مارے حق میں فیصلے کو نوازشریف غلط طور ہر اپنی بیگناہی سے جوڑ رہے ہیں، براڈ شیٹ کے چیف نے عمران خان کو پیش کش کی کہ وہ ایون فیلڈ کی تحقیقات کا فیصلہ کریں تو سب صاف ہو جائے گا، وزیر اعظم عمران خان کہیں تو ایون فیلڈ کی تحقیقات کریں گے، سب کچھ صاف ہو جائے گا، ہمارے پاس ایون فیلڈ اپارٹمنٹس سے متعلق کافی شواہد ہیں، شریف خاندان کے لندن ہی نہیں دنیا بھر میں اثاثے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پرویز مشرف کے دور میں ان کی فرم سے نوازشریف حکومت کے خلاف تحقیقات کے لیے کہا گیا، ہم نے واضح کیا کہ سیاسی بنیادوں پر کسی کو نشانہ بنانے میں کردار ادا نہیں کریں گے، سب کے خلاف تحقیقات کی جائیں تو مشرف مان گئے، ان کا کہنا تھا کہ پرویز مشرف نے نواز شریف، آصف زرداری، بے نظیر بھٹو اور دیگر کے اثاثوں کا پتا لگانے کے لیے براڈ شیٹ کی خدمات حاصل کی تھیں۔

ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف کی جلا وطنی اور انتخابات کے بعد 2003 میں حکومت نے کمپنی سے معاہدہ منسوخ کردیا تھا، انھوں نے نواز شریف کی جانب سے بھتیجے کے ذریعے رابطے کا انکشاف بھی کیا۔ موسوی نے بتایا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ براڈ شیٹ سے جان چھڑانے کی وجہ بھی شریف فیملی تھی، غیر قانونی اثاثوں کی تحقیقات سے پیچھے ہٹنے کے لیے رشوت کی پیش کش کی گئی، خود کو نواز شریف کا بھتیجا بتانے والے نے رشوت کی آفر کی تھی، ان کا کہنا تھا کہ میں نے انھیں دو ٹوک بتایا کہ ہم بدمعاشوں سے مذاکرات نہیں کرتے۔

خیال رہے کہ گزشتہ دنوں لندن ہائیکورٹ میں کیس ہارنے کے بعد قومی احتساب بیورو (نیب) نے براڈ شیٹ فرم کو 4 ارب 58 کروڑ روپے ادا کیے تھے، جسے نواز شریف نے اپنی جیت قرار دیا تھا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.