کرونا ویکسین پر یو اے ای کی علماء کونسل کا فتویٰ

0

ابوظہبی: متحدہ عرب امارات کی فتویٰ کونسل نے حرام اجزا پر مشتمل کرونا ویکسین کا استعمال بھی مسلمانوں کے لیے جائز قرار دے دیا ہے۔ یہ فتویٰ ایسے موقع پر سامنے آیا ہے، جب کئی مسلم اور یہودی مذہبی رہنماؤں کی طرف سے ویکسین میں سور کے اجزا استعمال کرنے پر تحفظات سامنے آچکے ہیں۔

خیال رہے کہ سور کے گوشت سے حاصل کردہ جیلیٹین کا ویکسین کو محفوظ رکھنے کے لیے استعمال عام ہے تاکہ وہ ذخیرہ کرنے اور حمل ونقل کے دوران میں خراب نہ ہو۔ تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات کی فتویٰ کونسل نے کرونا وائرس کی ویکسین میں حرام اجزا مشتمل ہونے کی صورت میں بھی اس کا استعمال مسلمانوں کے لیے جائزقرار دے دیا ہے۔ کونسل نے کہا ہے کہ حرام اجزاء پرمشتمل ویکسینزکے استعمال کی اسلام میں ممانعت ہے، لیکن اگر وبا کے خلاف کوئی متبادل موجود نہ ہو تو پھرایسی ویکسین کا استعمال کیا جاسکتا ہے۔

واضح رہے کہ متحدہ عرب امارت میں شہریوں کو ویکسین مفت لگانے کا آغاز کردیا گیا ہے، کونسل نے کہا ہے کہ کرونا وائرس کی ویکسین زندگیاں بچانے والی ادویہ میں شامل ہے۔ شریعت کے مطابق وبائی امراض کے وقت ایسی ادویہ کا استعمال جائز ہے، تاکہ کسی ایک متاثرہ شخص سے پورا معاشرہ ہی وبائی مرض سے دوچار نہ ہو۔ کرونا وبائی مرض ہے اور یہ ایک فرد سے دوسرے فرد میں منتقل ہوسکتا ہے۔ اس سے ہزاروں افراد کی زندگیاں خطرات سے دوچار ہوسکتی ہیں، اس لیے ایسی ویکسینوں کا استعمال قابل قبول ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.