تارکین وطن کو کام کی اجازت دینے کے حوالے برطانوی ہائیکورٹ کا اہم فیصلہ

0

لندن: برطانیہ میں سیاسی پناہ کے خواہشمندوں کے حق میں لندن ہائیکورٹ نے اہم فیصلہ سنادیا ہے، جس سے ان کے معاشی مسائل کم ہوسکیں گے، اور حالات زندگی بہتر ہوں گے، سیاسی پناہ کے لئے درخواست دینے والوں پر کام کے حوالے سے ہوم آفس نے پابندیاں لگا رکھی تھی۔

تفصیلات کے مطابق برطانیہ میں سیاسی پناہ کے لئے درخواست دینے والوں پر کام کے حوالے سے ہوم آفس نے پابندیاں لگا رکھی ہیں، اور اگر ان کی درخواست پر ایک برس تک فیصلہ نہ ہو، تب ہی وہ کام کیلئے اپلائی کرسکتے ہیں، اس کے لئے بھی انہیں پہلے ہوم آفس سے اجازت لینا ہوتی ہے، اور ہوم آفس نے سیاسی پناہ کے درخواست گزاروں کو کام کی اجازت دینے کے لئے ایسا معیار بنا رکھا ہے، جس پر بہت کم تارکین وطن پورا اتر سکتے ہیں، ہوم آفس صرف ان محدود شعبوں میں کام کے لئے   اجازت دیتا ہے، جو ہائی اسکلڈ اور تعلیم یافتہ افراد کیلئے مخصوص ہیں، اس طرح سیاسی پناہ کی درخواست دینے والے تارکین کی اکثریت کو کام کی اجازت نہیں ملتی اور انہیں حکومت کی طرف سے ملنے والے یومیہ 5 پونڈ 66 سینٹ کی امداد پر گزارا کرنا پڑتا ہے۔

تاہم اب ہائیکورٹ نے سیاسی پناہ گزینوں کے حق میں اہم فیصلہ دیتے ہوئے ہوم آفس کی جانب سے انہیں کام سے روکنے کا عمل غیر قانونی قرار دے دیا ہے۔ سنائے گئے فیصلے میں جسٹس بورنی نے قرار دیا ہے کہ ہوم آفس کی طرف سے سیاسی پناہ گزینوں پر کام کے لئے لگائی شرائط امتیازی ہیں۔

فاضل جج نے کہا کہ ہوم آفس نے ایسے درخواست گزاروں کے لئے جن ملازمتوں کی فہرست تیار کر رکھی ہے، ان پر تو بہت کم تارکین وطن پورا اترسکتے ہیں، لہذا عدالت انہیں مسترد کرتی ہے، یہ فیصلہ ایک تارک وطن خاتون کی درخواست پر دیا ہے، جس کی سیاسی پناہ کی درخواست زیرالتوا تھی، اس دوران ایک برس کی مدت مکمل ہونے پر اس نے ہوم آفس سے کلینر کی ملازمت کے لئے اجازت طلب کی لیکن اسے  اجازت دینے سے انکار کردیا گیا، جس پر مذکورہ خاتون نے عدالت میں کیس کیا تھا، اب یہ خاتون سیاسی پناہ کا کیس بھی جیت چکی ہے، تاہم اس کی پٹیشن نے ان ہزاروں سیاسی پناہ کے خواہشمندوں کے لئے ملازمت کے دروازے کھول دئیے ہیں، جن کی درخواستوں پر ابھی فیصلے نہیں ہوئے، اب وہ فیصلے ہونے تک کام کرسکیں گے۔

خیال رہے کہ اس سے قبل برطانوی حکومت کی جانب سے کشتیوں کے ذریعے انگلش چینل پار کرکے برطانیہ آنے والوں کو واپس بھیجنے کے منصوبے کو بڑا دھچکہ لگا تھا، اور برطانوی عدالت نے عین موقع پر تارکین وطن کی بے دخلی روکنے کا حکم دے دیا ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.