اسلام آباد: چین نے ایک بار پھر پاکستان کا ہاتھ تھام لیا، سعودی عرب کے دباؤ سے نکالنے کے لئے پھر پاکستان کی مدد کو آگیا، چین کی مدد کی بدولت پاکستان میں روپے پر دباؤ کا خطرہ ٹل گیا ہے، چین پاکستان کو کرنسی سوائپ معاہدے کے تحت ڈیڑھ ارب ڈالر دے دیئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق کشمیر سمیت بعض دیگر معاملات پر گزشتہ چند ماہ سے پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات میں سرد مہری دیکھی جارہی ہے، او آئی سی سے مایوس پاکستان ایک نئے اسلامی بلاک کا خیال بھی پیش کرچکا ہے، یہی وجہ ہے کہ سعودی عرب نے پاکستان میں رکھوائے گئے تین ارب کے ڈالر ڈیپازٹ میں سے ایک ارب ڈالر اگست میں واپس لے لئے تھے، جبکہ ماضی میں سعودیہ پاکستان کے حوالے سے خاصی فراخدلی کا مظاہرہ کرتا آیا ہے، جو اس بار نہیں کی گئی۔ اب سعودی عرب کے مزید ایک ارب ڈالر کی ادائیگی دسمبر جبکہ تین ارب ڈالر میں سے آخری قسط اگلے ماہ جنوری میں واجب الادا ہے، پاکستان کو توقع تھی کہ سعودی عرب اپنے ڈیپازٹس نہیں نکالے گا، اور ان کی مدت میں توسیع کردے گا، پاکستان پہلے ہی سعودیہ کو اس پر سوا 3 فیصد کا منافع بھی ادا کررہا ہے، تاہم سعودیہ کی جانب سے رقم نکالنے کے اشارے کے بعد پاکستان نے دوست ملک چین سے مدد طلب کی۔
چین نے ایک بار پھر ہر موسم کا دوست ہونے کا ثبوت دیتے ہوئے پاکستان کو ڈیڑھ ارب ڈالر کی ادائیگی کردی ہے، جس میں مزید 50 کروڑ شامل کرکے پاکستان سعودیہ کے ڈیپازٹس کے دباؤ سے نکل جائے گا۔
ذرائع کے مطابق خوش آئند بات یہ ہے کہ چین نے ڈیڑھ ارب ڈالر حکومتی یا کمرشل قرض کی مد میں نہیں دئیے، بلکہ اس کے لئے کرنسی سوائپ کا استعمال کیا ہے، جو اس نے پاکستان کو یوان میں تجارت کے لئے مہیا کر رکھی ہے، اس کے نتیجے میں یہ قرضہ پاکستان کے قرضوں میں سرکاری طور پر شمار نہیں ہوگا۔
ایک انگریزی اخبار نے وزارت خزانہ کے ذرائع کے حوالے سے تصدیق کی ہے کہ چین پاکستان کو کرنسی سوائپ معاہدے کے تحت ڈیڑھ ارب ڈالر دے دیئے ہیں، تاہم پاک چین معاہدوں کی تفصیل رازداری کی وجہ سے شیئر نہیں کی جائے گی، ذرائع نے بتایا کہ پاکستان سعودی عرب کو ایک ارب ڈالر کی ادائیگی اگلے ہفتے کرے گا۔
ذرائع کے مطابق اگر چین مدد کو نہ آتا تو سعودی رقم نکلنے سے پاکستان کی زرمبادلہ مارکیٹ دباؤ میں آسکتی تھی، اور روپے کی قیمت گرنے کا خدشہ تھا، جس سے حکومت پر دباؤ بڑھتا، تاہم چین کی بروقت امداد سے کسی قسم کے معاشی بحران کا خطرہ ٹل گیا ہے، دوسری طرف چین نے بیرونی دنیا کو ایک بار پھر یہ پیغام بھی دے دیا ہے کہ وہ پاکستان کو کسی محاذ پر نقصان پہنچانے کی اجازت نہیں دے گا۔