بچوں کو غیرقانونی یورپ بھیجنے والے والدین کیخلاف اہم فیصلہ

0

برسلز:  بچوں کو غیر قانونی طور پر یورپ بھیجنے پر والدین کیخلاف کارروائیاں شروع کردی گئیں، اور اس حوالے سے پہلی بار یورپ جانے والے افراد کے والدین کو سزا بھی سنادی گئی ہے، واضح رہے کہ یورپی ممالک کافی عرصہ سے غیرقانونی تارکین وطن کو روکنے کے لئے سخت اقدامات کا مطالبہ کرتے آئے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق یورپی یونین کے اس مطالبے پر پہلی کارروائی افریقی ملک سینیگال میں ہوئی، جہاں یورپ جانے والے تین نوجوانوں کے والد پولیس نے  پکڑ لئے تھے، اور ان تینوں افراد پر اپنی اولاد کی زندگیاں خطرے میں ڈالنے کا الزام عائد کیا گیا تھا، اب عدالت نے پولیس کا چارج درست قرار دیتے ہوئے ان تینوں کو سزائیں سنادی ہیں، ان میں سے دو افراد کے بیٹے تو یورپ پہنچنے میں کامیاب ہوگئے تھے، لیکن پھر انہیں ڈیپورٹ کردیا گیا، مگر ایک شخص تو زیادہ بدقسمت تھا، جس کا بیٹا یورپ جاتے ہوئے راستے میں ہی جان ہار گیا تھا، تینوں افراد کو اپنے بیٹوں کی زندگیاں خطرے میں ڈالنے پر 2 برس قید سنائی گئی ہے۔

جس شخص محمد فہد کا بیٹا 14 سالہ داود اکتوبر میں یورپ جاتے ہوئے راستے میں ڈوب گیا تھا، اس کے بارے میں پولیس نے عدالت کو بتایا کہ محمد فہد نے اپنے بیٹے کو اسپین پہنچانے کے لئے انسانی اسمگلر کو 380 یورو ادا کئے تھے۔ عدالت میں محمد فہد کا کہنا تھا کہ وہ اپنے بیٹے کی زندگی خطرہ میں نہیں ڈالنا چاہتا تھا، اسے صرف اس کی زندگی سنوارنے کے لئے یورپ بھیجا تھا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.