ناروے: اوسلو ائیرپورٹ کا بڑا حصہ بند کردیا گیا
اوسلو: کرونا کی وبا نے دنیا بھر میں کاروبار کا بھٹہ بٹھادیا ہے، لیکن سیاحت اور فضائی صنعت تو اس سے خصوصی طور پر تباہی کا شکار ہوگئی ہے، کرونا کا نیا شکار ناروے کے دارالحکومت اوسلو کا ائر پورٹ بنا ہے،ائرپورٹ نے اپنے ٹرمینلز کے بڑے حصے کو بند کردیا ہے۔
ائرپورٹ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ کرونا کی وجہ سے مسافروں کی تعداد بہت کم ہوچکی ہے، اس لئے انہیں ائرپورٹ کو جزوی بند کرنا پڑا ہے، اوسلو ائرپورٹ کی ڈائریکٹر اسٹین ریمسٹیڈ ویسٹبی کا کہنا ہے کہ انہیں اگلے تین برس تک مسافروں کی تعداد پوری طرح بحال ہوتی نظر نہیں آتی، انہوں نے کہا کہ ائرپورٹ مسافروں اور ائرلائنز سے چلتا ہے، اور موجودہ صورتحال میں دونوں غائب ہیں، لہذا ہمارے پاس بھی بندش کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہے، لاوئجز کی بندش سے ہم بجلی، صفائی اور مرمت کے اخراجات بچائیں گے، کیوں کہ اب ہمارے پاس وسائل نہیں ہے، انہوں نے کہا کہ ہمارے لئے اب ایک ایک کرونا(ناروے کی کرنسی) کی اہمیت ہے، اوسلو ائرپورٹ کے مسافروں میں گزشتہ برس کے مقابلے میں ریکارڈ 86 فیصد کمی آچکی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:بھارتی لیبارٹریز کی غیر مصدقہ کرونا رپورٹس ائر انڈیا پر بھاری پڑگئیں
انہوں نے کہا کہ ائرپورٹ پر بڑے پیمانے پر لوگوں کی ملازمتیں ختم ہونے کا خدشہ ہے، انہوں نے بتایا کہ ویکسین بھی جلد آتی دکھائی نہیں دے رہی، انہیں متعلقہ حکام نے بتایا ہے کہ ویکسین میں ابھی کچھ وقت لگے گا، اس لئے وہ سمجھتی ہیں کہ 2022 میں ہی جاکر کچھ صورتحال بہتر ہوسکتی ہے، جبکہ مسافروں کی تعداد معمول پر آنے میں 3 سے 5 برس لگ سکتے ہیں۔