یونان کا پاکستانیوں سمیت دیگر تارکین کو روکنے کیلئے بڑا فیصلہ

0

ایتھنز: یونان نے ترکی کے راستے تارکین وطن کی آمد کا راستہ بند کرنے کیلئے بڑا منصوبہ بنالیا، پاکستانی تارکین وطن بھی سب سے زیادہ یہی روٹ استعمال کرتے ہیں، منصوبے پر عمل درآمد سے زمینی راستے کے ذریعے ترکی سے یونان میں داخلہ کافی حد تک بند ہوجائے گا، منصوبے پر کئی ملین یورو خرچ کئے جارہے ہیں۔

یونانی حکومت کے ترجمان نے اگلے برس موسم گرما سے پہلے منصوبے کا مکمل کرنے کا اعلان کیا ہے، واضح رہے کہ تارکین کی بڑی تعداد گرمیوں میں ہی یونان پہنچنے کی کوشش کرتی ہے۔ تفصیلات کے مطابق یونان نے ترکی سےزمینی راستے سے آنے والے تارکین وطن کا راستہ روکنے کیلئے سرحد پر بلند دیوار تعمیر کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اور منصوبے کیلئے 63 ملین یورومختص کردئیے ہیں، یونانی حکام کا کہنا ہے کہ ترکی سے تارکین کی آمد روکنے کیلئے 26 کلومیٹر طویل دیوار بنائی جائے گی، جس کے اوپر آہنی باڑ بھی نصب ہوگی، اور اس باڑ میں کرنٹ چھوڑا جائے گا، تاکہ کوئی بھی غیر قانونی طریقہ سے ملک میں داخل ہونے کی کوشش نہ کرسکے۔

ترکی اور یونان کے درمیان سرحد 190 کلومیٹر سے زائد طویل ہے،تاہم حکام کے مطابق جس حصےمیں دیوار تعمیر کی جائے گی، یہی تارکین کی اہم گزرگاہ ہے، حکام نے دیوار کی تعمیر کیلئے 4 کمپنیوں کو ٹھیکے دئیے ہیں، تاکہ اس منصوبےکو تیزی سے مکمل کیا جاسکے، انہیں امید ہے کہ اگلے برس اپریل تک دیوار مکمل کرلی جائے گی، یونانی سیکورٹی حکام نے مغربی خبر ایجنسی کو بتایا کہ دیوار کے ساتھ بڑے کیمرے بھی لگائے جائیں گے، جن سے سرحد کی بہتر نگرانی کرنا ممکن ہوگا۔

یونانی حکومت نے یہ فیصلہ ایسے موقع پر کیا ہے، جب ترکی کے ساتھ اس کے تعلقات بہت کشیدہ چل رہے ہیں اور یونانی حکام کو خدشہ ہے کہ ترکی انہیں پریشان کرنے کے لئے ملک میں موجود تارکین کو یونان کی طرف دھکیلنے کی دوبارہ کوشش کرسکتا ہے، یونانی حکام کے مطابق ملک میں پہلے   ہی بڑی تعداد میں تارکین وطن موجود ہیں، اور وہ مزید کی آمد کے متحمل نہیں ہوسکتے، ملک کی سرحد کو بند کرنے سے تارکین کی آمد میں نمایاں کمی کا امکان ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.