اٹلی میں ایک لاکھ اساتذہ غائب، تمام اسکول بھی نہ کھل سکے

0

روم: اٹلی میں 14 ستمبر سے حکومت نے اسکول کھول دئیے ہیں، تاہم تعلیمی سلسلہ کو معمول پر لانے میں حکومت کو بہت سے چیلنج درپیش ہیں، اور کئی علاقوں میں مقامی حکام نے اسکول کھولنے سے انکار کردیا ہے، جبکہ اساتذہ اور عملہ بھی کئی جگہوں پر خدشات کا شکار ہیں۔

تفصیلات کے مطابق اٹلی میں اگرچہ پیر 14 ستمبر سے مرکزی حکومت نے اسکول کھول دئیے ہیں، تاہم تعلیمی سلسلہ کو معمول پر لانے میں حکومت کو بڑے چیلنج درپیش ہیں، کہیں اب تک سنگل بینچ نہیں پہنچ پائے، کہیں مقامی حکام خدشات کا شکار ہیں، اور وہ وبا کے دوران اسکول کھولنے کو تیار نہیں، تو کہیں اسکولوں کا عملہ کرونا کے خوف کی وجہ سے نہیں آرہا، کم ازکم اسکولوں کے عملے کے ایک لاکھ افراد اپنی ڈیوٹی پر واپس نہیں گئے، کیوں کہ وہ کرونا کے حوالے سے خدشات کا شکار ہیں۔

ان خدشات کو دور کرنے اور مسائل کے حل کیلئے اطالوی وزیراعظم جوزپے کونتے نے ’’نورکیا‘‘  میں اسکول کا دورہ کیا ہے، اور شہریوں و اسکول عملے کو یقین دلایا ہے کہ تعلیمی سلسلہ کو معمول پر لانے کیلئے تمام  مسائل حل کئے جائیں گے، انہوں نے کہا کہ اسکولوں کو موجودہ صورتحال میں جو مشکلات درپیش ہیں، حکومت ان سے آگاہ ہے، ہماری پوری کوشش ہے کہ اب بچے اسکولوں میں جا کر تعلیم حاصل کریں۔

آن لائن کلاسز جاری

اسکولوں میں اساتذہ کی کمی اور دیگر مسائل کی وجہ سے اب بھی کئی اسکول آن لائن  کلاسز لے رہے ہیں، دوسری طرف اٹلی کے 20 میں سے 7 ریجنز نے اسکولوں کو کھولنے کا فیصلہ اس ماہ کے آخری تک ملتوی کردیا ہے، جن ریجنز میں اسکول کھولے گئے ہیں، وہاں بھی کئی ٹاؤنز کی انتظامیہ نے فی الحال اسکول بند رکھنے کا فیصلہ ہے، کئی علاقوں میں   اسکولوں کے اوقات محدود کردئیے گئے ہیں۔

اساتذہ کے مسائل

ہزاروں اساتذہ  کا کہنا ہے کہ ان کے جسم کا مدافعتی نظام کمزور ہے، اور وہ کوئی خطرہ مول نہیں لینا چاہتے، ایسے میں وہ  چھٹی کی درخواستیں دے رہے ہیں، دوسری طرف بڑی عمر کے اساتذہ بھی صحت  متاثر ہونے کے خدشات  کا اظہار کررہے ہیں، واضح رہے کہ اٹلی  میں نصف سے زائد اساتذہ 50 برس سے اوپر کے ہوچکے ہیں۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.