یہودیوں کا مقدس کھانا “کوشر” کیا ہے؟، یواے ای میں کب سے ملے گا؟

0

ابو ظہبی: متحدہ عرب امارات کے اسرائیل کے ساتھ تعلقات کے قیام کے بعد یو اے ای کی حکومت نے مملکت کے تمام ہوٹلوں اور ریستورانز کو یہودیوں کے مقدس کھانے ’’کوشر‘‘ کو اپنے مینیو میں شامل کرنے کی ایڈوائزری جاری کردی ہے کہ دارالحکومت میں آنے والے سیاحوں کو تمام  کھانے میسر ہوں۔

ابوظہبی کے کلچر اینڈ ٹورزم ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے ہوٹل مینیجرز کو جاری سرکلر میں کہا گیا ہے کہ حکام چاہتے ہیں کہ دارالحکومت آنے سیاحوں کو تمام کھانے میسر ہوں، اس لئے تمام ہوٹل مینیو میں ’’  کوشر‘‘ کو بھی شامل کرلیں، اس حوالے سے تمام ہوٹلوں کو ’’کوشر‘‘ کیلئے سرٹیفیکٹ حاصل کرنے اور اپنے کچنز میں اس کی تیاری کیلئے جگہیں مخصوص کرنے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔

مقامی حکام کو امید ہے کہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم کرنے کے بعد یہودی اور عرب شہری ابوظہبی کے دورہ  پر آئیں گے، اس کے علاوہ ’’کوشر‘‘ کی ڈش متعارف کرانے سے یواے ای کے شہریوں کو بھی نئی ڈش  میسر آئے گی۔

واضح  رہے کہ یواے ای اور اسرائیل کے درمیان واشنگٹن میں 15 ستمبر کو معاہدے پر دستخط ہونے جارہے ہیں، جس کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان معمول کے تعلقات قائم ہوجائیں گے۔

’’ کوشر‘‘  ہے کیا ؟

’’ کو شر‘‘ مسلمانوں کیلئے حلال لفظ سے ملتے جلتے معنی رکھتا ہے، تاہم  ’’کوشر‘‘ میں کچھ اضافی پابندیاں ہیں، یہودیوں کے نزدیک ’’کوشر‘‘ کو مذہبی کھانے کا درجہ حاصل ہے، ’’کوشر‘‘ کیلئے ضروری ہے کہ متعلقہ مویشی ذبح کیا ہوا ہے، جیسا کہ مسلمانوں کے لئے ذبیح ضروری ہے، ذبح  کئے گئے جانور کا زمین پر خون گرنا بھی’’  کوشر‘‘ کیلئے لازمی ہے،  مسلمانوں کے برعکس ’’کوشر‘‘ میں  یہودیوں کو چربی  کی اجازت نہیں، یعنی وہ جو گوشت بھی کھائیں گے، اس پر چربی نہیں ہونی چاہئے۔

چربی  والے گوشت کی صورت میں وہ پہلے چربی کو اس سے الگ کریں گے، اور پھر نمک لگا کر رکھیں گے، تاکہ چربی کا شائبہ تک نہ رہے، اس کے بعد گرم پانی سے گوشت دھوکر اس بات کو بھی یقینی بنایا جاتا ہے کہ اس پر چربی کے ساتھ خون کا بھی کوئی جز نہ رہ جائے، ’’کوشر‘‘ میں حلال جانور ہی شمار کئے جاتے ہیں، اور مسلمانوں کی طرح سور سمیت بیشتر  حرام جانور یہودی بھی حرام سمجھتے ہیں، تاہم  یہودی کچھ مچھلیوں اور اونٹ کو بھی اپنے لئے  کھانا جائز نہیں سمجھتے۔

اس کے علاوہ حلال جانوروں کے بھی کلیجی، دل، گردے اور جگر وغیرہ جن میں خون زیادہ ہوتا ہے، اور انہیں خون سے مکمل صاف کرنا آسان نہیں ہوتا، عمومی طور پر یہودی اس سے بھی گریز کرتے ہیں۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.