ملکی مفادات کیخلاف سوشل میڈیا پروپیگنڈہ، فوجی قیادت کا اہم فیصلہ

0

راولپنڈی: فوجی قیادت نے سوشل میڈیا پرملکی مفادات کےخلاف جاری مہم پر کارروائی کا اشارہ دے دیا، جس میں  ملک دشمن عناصر شامل ہیں،کور کمانڈرز کانفرنس میں پاکستان مخالف عناصر کی جانب سے ففتھ جنریشن وار اور ہائبرڈ ہتھکنڈوں کا جائزہ لیا گیا ہے،جو پاکستان کے مفادات کو نقصان پہنچانے کے درپے ہیں۔

کورکمانڈرز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے  آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے اعلیٰ فوجی حکام پر زور دیتے ہوئے کہاکہ پاکستان مخالف عناصر کی جانب سے ففتھ جنریشن وار اور ہائبرڈ ہتھکنڈوں کو ناکام بنانا ہوگا،ان عناصر کا ہدف پاکستان کےاہم مفادات ہیں،حکومتی پالیسی  کے مطابق ہائبرڈ وار کےخلاف اقدامات کرکےملکی مفادات کا تحفظ کیا جائے گا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق بری فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ کی زیر صدارت 235 ویں کور کمانڈر کانفرنس جی ایچ کیو راولپنڈی میں منعقد ہوئی،فورم کو علاقائی ماحول اور آپریشنل پیشرفت بالخصوص کنٹرول لائن  کی تازہ ترین صورتحال،مغربی سرحد کے ساتھ باڑ لگانے میں پیشرفت اور آپریشن ردالفساد کے بارے میں آگاہ کیا گیا۔

کووڈ 19، ٹڈی دل پر قابو پانے کے اقدامات اور قومی پولیو مہم میں معاونت کے امور بھی زیر بحث آئے،فوجی قیادت نے تمام شعبوں میں مثبت پیشرفت اور ملک بھر میں سیکیورٹی کی بہتر صورتحال پر اطمینان کا اظہارکیا،فوجی قیادت نے اس عزم کا اظہار کیا ہےکہ  ملک دشمن عناصر کو ایسا کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

کانفرنس کے شرکا نے بھارتی فوج کی جانب سے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے لائن آف کنٹرول پر شہری آبادی کو نشانہ بنانے اور مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارت کی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کو علاقائی امن و استحکام کے لیے باعث تشویش قرار دیا۔

جنگی تیاریاں بڑھانے کا حکم

آرمی چیف نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بدلتی ہوئی علاقائی اور تزویراتی صورتحال میں  مسلح افواج اپنی حربی تیاریوں میں اضافہ کریں،پاکستان مخالف عناصر کی جانب سے ففتھ جنریشن وار اور ہائبرڈ ہتھکنڈوں کو ناکام بنانا ہوگا، انہوں نے مسلح افواج کی آپریشنل تیاریوں،محرم الحرام اور سیلاب کے دوران سول انتظامیہ سے تعاون کو سراہا ہے۔

انہوں نے کمانڈرز کو ہدایت کی کہ وہ طویل اور وسیع آپریشنل اور داخلی سیکیورٹی پر تعیناتی کے دوران فوجی جوانوں کی فلاح و بہبود کو یقینی بنائیں۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.