لیبیا کے معاملے پر فرانس اور ترکی میں لفظی جنگ تیز

0

استنبول: لیبیا کے معاملے پر ترکی اور فرانس میں نوک جھونک جاری ہے، ترکی نے فرانس پر الزام لگایا ہے کہ وہ لبیبا میں نوآبادیاتی طرز پر کام کرنے کی کوشش کررہا ہے۔

ترک صدر طیب ایردوان نے یورپ پر زور دیا کہ وہ لیبیا کی باغی ملیشیا کی سپورٹ بند کردے، باغی ملیشیا لیبیا میں جنگی جرائم میں ملوث ہے۔ انہوں نے فرانس، مصر، روس اور یو اے ای سے کہا کہ باغی ملیشیا کو ہتھیاروں کی فراہمی بند کریں تاکہ لیبیا میں امن قائم ہو سکے۔

ترک صدر نے کہا کہ ترکی کے فوجی تعاون نے ہی خلیفہ حقترر کی باغی ملیشیا کو طرابلس پر حملوں سے روکا ہے۔

فرانس کا جواب

فرانس نے کہا ہے کہ وہ لیبیا میں کسی عسکری دھڑے کی حمایت نہیں کررہا، تاہم وزیر دفاع فلورنس پارلی نے یہ بھی کہا کہ خلیفہ حفتر نے لیبیا میں داعش کے خلاف جنگ میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

غیر ملکی قوتیں لیبیا میں مداخلت کا سلسلہ روک دیں اور سیاسی حل تلاش کرنے کی طرف واپس لوٹیں، انہوں نے ترکی پر شام سے جنگجو لیبیا منتقل کرنے کا الزام بھی لگایا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.