بھارت سکھوں کی خوشی میں رکاوٹ بن گیا، کرتارپور کیلئے اجازت دینے سے انکار

0

دہلی: بھارت میں بی جے پی کی متعصب حکومت سکھوں کی خوشی میں رکاوٹ بن گئی، پاکستان نے مہاراجہ رنجیت سنگھ کی 181 ویں برسی پر کرتا پور راہداری دنیا بھر کے سکھوں کیلئے کھولنے کا اعلان کردیا ہے۔

پاکستان نےبھارت کو بھی اس حوالےسے آگاہ کردیا ہے کہ مہاراجہ رنجیت سنگھ کی برسی کے موقع پر 29 جون سے کرتارپور راہداری  کھولی جارہی ہے، لہذا بھارت سکھوں کو آنے کی اجازت دے، تاکہ وہ اپنی مذہبی رسوم اور اپنے رہنما کی برسی مناسکیں۔

تاہم دہلی حکومت نے کرونا  کو جواز کے طور پر پیش کرکے پاکستانی پیشکش مسترد کردی ہے، جس سے دنیا  بھر کے سکھوں  کے جذبات کو ٹھیس پہنچی ہے ۔

واضح رہے کہ کرونا وائرس کے سبب کرتارپور راہداری کو 16مارچ 2020 کو بند کردیا گیا تھا تاہم دنیا بھر میں مذہبی مقامات بتدریج کھلنے کے بعد پاکستان نے بھی سکھ زائرین کے لیے کرتارپور راہداری کھولنے کے لیے ضروری انتظامات کیے ہیں،جن میں  صحت  کے حوالے سے حفاظتی اقدامات شامل ہیں ۔

وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے ٹوئٹ میں بتایا کہ بھارت کو کرتار پور راہداری کھولنے کا پیغام دے دیا ہے،مشیر سیاحت  زلفی بخاری نے بھی  ٹوئٹ میں دنیا بھر کےسکھوں کیلئے  کرتار پور راہداری پیر 29 جون سے کھولنے کا اعلان کیا ، اور کہا کہ ہم سکھوں کو خوش آمدید کہنے  کیلئے تیار ہیں ،تاہم بھارتی حکومت نے  سکھوں  کو  کرتا پور آنے کی اجازت دینے سے انکار کردیا ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.