مصری مفتی اعظم کو ارطغرل کی اولاد سے متعلق متنازعہ فتویٰ دینا مہنگا پڑگیا

0

قاہرہ:مصری حکومت  کے زیر اثر مصر کےگرینڈ مفتی اور دارالافتاء کےسربراہ شوکی عالم نے  ترکی کی مخالفت میں اندھا ہوکرقسطنطنیہ (موجودہ استنبول ) کی مسلمانوں کے ہاتھوں فتح کیخلاف ہی فتویٰ دے ڈالا،حالاں کہ  قسطنطنیہ کی فتح   کی نوید حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم  نے دی تھی۔

مصری  گرینڈ  مفتی نے  جو فتوی جاری کیا اس میں لسانیت  کی بو بھی شامل کی،اورمسلمانوں کے بجائےعثمانی لفظ استعمال کرتے ہوئے  لکھا کہ عثمانیوں نے استنبول فتح نہیں کیا تھا بلکہ  اس پر استعماری قبضہ کیا تھا۔

اس فتویٰ پر عرب سوشل میڈیا پر شدید ردعمل سامنے آیا اور عرب نوجوانوں نے مصر کے گرینڈ مفتی کو آڑے ہاتھوں لیا ، انہوں نے قسطنطنیہ کی عظیم فتح کو مسلمانوں کی فتح  کے بجائے  صرف ترک عثمانی   فتح قرار دے کر لسانی رنگ دینے کی شدید مذمت کی۔

عرب نوجوانوں نے قسطنطنیہ کی فتح سے متعلق احادیث بھی شئیر کی،جس پرمفتی شوکی عالم نے فتویٰ واپس لے لیا اور بیان جاری کیا کہ استنبول کی فتح عظیم اسلامی فتح تھی،جسے عظیم سلطان فاتح نے انجام دیا تھا۔

سلطان محمد فاتح  ارطغرل غازی کی نسل سے تھے اور ان کے جانشین خلافت عثمانیہ کی بنیاد رکھنے والے عثمان غازی کی وجہ سے عثمانی کہلائے۔

واضح رہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایا تھاکہ قسطنطنیہ فتح  کرنےوالےلشکراسلام کیلئے جنت کی بشارت ہے، یہی وجہ تھی کہ حضرت امیر معاویہ رضی اللہ تعالی عنہ  نے اپنے دور میں  شہر فتح کرنے کیلئے لشکر بھیجا تھا اورمدینہ میں نبی کریم  صلی اللہ علیہ وسلم کے پہلے میزبان حضرت ایوب انصاری بڑھاپے کے باوجود اس لشکر میں  اصرار کرکے شامل ہوئے تھے۔

صحابہ کرام سمیت اسلامی لشکر نے674 عیسوی میں اس شہر  پر حملے کا آغاز کیا لیکن 4 برس تک مسلسل کوششوں کے باوجود یہ لشکر اس وقت قسطنطنیہ فتح کرنے میں کامیاب نہیں ہوسکا تھا،اور حضرت ایوب انصاری رضی اللہ تعالی عنہ  اس جنگ میں شہید ہوگئے تھے،انہیں قسطنطنیہ کے قلعے کی دیوار کے ساتھ ہی سپرد خاک کردیا گیا تھا ، تاہم اس کے تقریبا ً800 برسوں کے بعد  عثمانی سلطان  محمد نے 1453 میں اس شہر کو فتح کر لیا اور یوں  سینکڑوں برس پرانی  رومی سلطنت کا خاتمہ ہوگیا اورنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی پیشگوئی پوری ہوگئی۔

سلطان محمد فاتح اور ان کا لشکر وہ خوش نصیب ٹھہرے  جنہیں  جنت کی  بشارت دی گئی تھی ،اس عظیم فتح  نے پورے عالم اسلام کو قسمت بدل دی اور اسلام ایک بار پھر آنے والی 5 صدیوں تک  عظیم طاقت بن گیا ۔

 قسطنطنیہ کی فتح  کے بعد سلطان فاتح کو خواب میں  نبی کریمﷺ کی زیارت ہوئی اور حضرت ایوب انصاری کی قبر کا بتایا گیا،جس  کے  بعد صحابی رسولﷺ کا جسد مبارک  اس جگہ سے نکال کر قسطنطنیہ (استنبول ) میں موجودہ جگہ پر سپر د خاک کیا گیا اور یہاں مسجد ایوب سلطان  تعمیر کرائی گئی،بعض روایات کے مطابق سلطان فاتح کے مرشد شمس الدین   کو خواب میں حضرت ایوب انصاری  کی  قبر بتائی گئی تھی۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.