اوورسیز پاکستانیوں کیلئے کورونا ٹیسٹ و قرنطینہ کی شرط ختم کرنے کا فیصلہ

0

حکومت نے اوورسیز پاکستانیوں کی سہولت کیلئے بڑا فیصلہ کرلیا، وطن واپسی پر کورونا کا لازمی ٹیسٹ اور سرکاری قرنطینہ کی شرط ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس سے ملک واپس آنے والے اوورسیز پاکستانیوں اور ان کے اہل خانہ کو بڑا ریلیف ملے گا۔
تفصیلات کے مطابق اس وقت بیرون ملک سے آنے والے پاکستانیوں کو ائیر پورٹ سے سرکاری قرنطینہ مراکز منتقل کیا جاتا ہے، جہاں 24 گھنٹے میں ان کا کرونا ٹیسٹ کیا جاتا ہے اور دو سے تین روز میں رپورٹ نیگٹوآنے کی صورت میں انہیں گھر جانے کی اجازت دی جاتی ہے جبکہ رپورٹ پازیٹو ہو تو قرنطینہ کرلیا جاتا ہے۔

ذرائع کے مطابق بیشتر اوورسیز پاکستانیوں کی رپورٹ نیگٹو آرہی تھی لیکن اس کے باوجود انہیں چار سے پانچ روز سرکاری قرنطینہ میں گزارنے پڑ رہے تھے۔

اس حوالے سے اوورسیز پاکستانیوں نے وزیراعظم پورٹل پر شکایات درج کرائی تھیں جس پر وزیراعظم عمران خان نے نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کو ہدایت کی کہ وہ مسئلہ کا حل نکالے۔

وزیراعظم کی ہدایت پر این سی او سی نے ڈیٹا کا جائزہ لیا ہے جس کے مطابق اس وقت کرونا کا وائرس 90 فیصد مقامی طور پر پھیل رہا ہے جبکہ 10 فیصد بیرون ملک سے آنے والے مسافر اس کا ذریعہ بن رہے ہیں۔

این سی او سی نے وزیراعظم کی ہدایت کو مدنظر رکھتے ہوئے صوبوں کو آن بورڈ لیا اور فیصلہ کیا گیا کہ اوورسیز پاکستانیوں کیلئے لازمی ٹیسٹ اور سرکاری قرنطینہ میں رکھنے کی شرط ختم کردی جائے گی۔

اب ائیر پورٹس پر ہی مسافروں کی طبی چیکنگ ہوگی اور بخار یا کوئی اور کرونا علامت نکلنے پر ہی مسافر کو ٹیسٹ کیلئے روکا جائے گا۔

باقی مسافروں کو گھروں میں جانے کی اجازت ہوگی البتہ انہیں دو ہفتے تک اپنے گھروں میں سیلف قرنطینہ رہنے اور احتیاطی تدابیر کے بارے میں آگاہی دی جائے گی۔

حکومت پرامید ہے کہ اوورسیز پاکستانی اپنی ذمہ داری کا احساس کرتے ہوئے سیلف قرنطینہ پر عمل کریں گے اور دو ہفتے تک سماجی میل جول سے گریز کرکے اپنے پیاروں کی صحت کا خیال رکھیں گے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.